کابل : (یو این آئی) افغانستان میں بہتر اور جامع حکمرانی فراہم کرنے کے طالبان کے مبینہ دعووں کے درمیان ان کی حرکتوں سے دہشت گرد تنظیم کا اصل چہرہ سامنے آنے لگا ہے اور اس واقعہ میں اس نے مقامی لوگوں کو خبردار کرنے کے لیے اغواء کے چار ملزمان کی لاشوں کو مغربی شہر ہرات کے چوراہوں پر سرعام لٹکا دیا۔ ایک بدنام زمانہ طالبان افسر کی جانب سے پھانسی اور ٹکرے ٹکرے کرنے جیسی سزائیں دوبارہ شروع کرنے کے انتباہ کے ایک دن بعد تنظیم نےاس پرعمل بھی کیا۔ چاروں ملزمان کی لاشوں کو بربریت سے کرین کے ذریعے چوراہوں پر لٹکا دیا گیا۔ ایک مقامی عہدیدار نے بتایا کہ یہ لوگ ایک تاجر اور اس کے بیٹے کو مبینہ طوراغوا کرنے کے بعد ہوئی جھڑپ میں مارے گئے۔
مقامی میڈیا نے ہرات کے ڈپٹی گورنر مولوی احمد عمار کے حوالے سے بتایا کہ طالبان جنگجوؤں نے مبینہ اغوا کاروں کوڈھونڈ نکالا اور ان سب کوہلاک کر دیا۔ افسر نے کہا’’ہم نے انہیں اغوا کاروں کو متنبہ کرنے کے لئے ان کی لاشوں کو ہرات میں چوراہوں پر لٹکادیا ‘‘ ۔
افغانستان میں چار اغواء کاروں کی لاشوں کو چوراہوں پر لٹکا دیا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS