امریکہ اور چین کا مختصر تعارف

0

امریکہ کی آبادی کے مقابلے چین کی آبادی چار گنا سے زیادہ ہے مگر دولت امریکہ کے پاس زیادہ ہے۔ امریکہ کی آبادی 332,725,203 ہے جبکہ چین کی آبادی 1,451,432,510 ہے۔ جی ڈی پی کے معاملے میں دنیا بھر کے ملکوں میںامریکہ نمبرون ہے اورچین دوسرے نمبرپر ہے۔ امریکہ کی جی ڈی پی 25.035 ٹریلین ڈالر ہے جبکہ چین کی جی ڈی پی 17.94ٹریلین ڈالر ہے۔ مساوی قوت خرید کے معاملے میں چین، امریکہ سے آگے ہے۔ چین کی مساوی قوت خرید 30.074 ٹریلین ڈالر ہے جبکہ امریکہ کی 25.035 ٹریلین ڈالر ہے۔ اوپر بتایا جا چکا ہے کہ چین کے مقابلے امریکہ کی آبادی کم اورجی ڈی پی زیادہ ہے، چنانچہ فی کس آمدنی کے معاملے میں امریکہ 7 ویں نمبر پر ہے۔ اس کی فی کس آمدنی 75,179 ڈالر ہے۔ فی کس قوت خرید کے معاملے میں امریکہ 8ویں نمبر پر ہے۔ اس کی فی کس قوت خرید 75,179 ڈالرہے۔ دوسری طرف فی کس آمدنی کے معاملے میں چین 69 ویں نمبر پر ہے۔ اس کی فی کس آمدنی 12,372 ڈالر ہے۔ فی کس قوت خرید کے معاملے میں چین 76 ویں نمبر پر ہے۔ اس کی فی کس قوت خرید 21,291 ڈالر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چین کو ایک بڑا بازار سمجھا جاتا ہے۔کس سیکٹر کی جی ڈی پی میں کتنی حصہ داری ہے، بات اگر اس پر کی جائے تو امریکہ کی جی ڈی پی میں زراعت کی حصہ داری 0.9 فیصد، انڈسٹری کی حصہ داری 18.9 فیصد اور سروسز کی حصہ داری 80.2 فیصد ہے۔ چین کی جی ڈی پی میں زراعت کی حصہ داری 7.9 فیصد، انڈسٹری کی حصہ داری 40.5 فیصد اور سروسز کی حصہ داری 51.6 فیصد ہے۔ امریکہ میں 2021 تک 3کروڑ، 80لاکھ لوگ خط افلاس کے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور تھے۔ چین میں 2019تک 0.1 فیصد لوگ خط افلاس کے نیچے زندگی بسر کر رہے تھے۔ چین میں کسی فرد کے خط افلاس کے نیچے زندگی بسرکرنے کا مطلب یہ ہے کہ وہ روزانہ 2.30 ڈالرنہیں کما پاتا۔
کس شعبے میں کتنا لیبرس فورس ہے، اب بات اس پر کرتے ہیں۔ امریکہ میں 2018 میں زراعت سے 1.0 فیصد، انڈسٹری سے 19 فیصد اور سروسز سے 80 فیصد لیبرفورس وابستہ تھا جبکہ چین میں 2018 میں زراعت سے 27 فیصد، انڈسٹری سے 29 فیصد اور سروسز سے 44 فیصد لیبر فورس وابستہ ہے۔ امریکہ نے 2021میں 2.528 ٹریلین ڈالر کی اشیا ایکسپورٹ کی۔ اس کے بڑے ایکسپورٹ پاٹنر یوروپی یونین، کنیڈا، میکسیکو، چین اور جاپان تھے۔ امریکہ نے 2021 میں 3.387 ٹریلین ڈالر کی اشیا امپورٹ کی۔ اس کے بڑے امپورٹ پارٹنرس چین، یوروپی یونین، میکسیکو، کنیڈا اور جاپان تھے۔ چین نے 2022 میں3.593 ٹریلین ڈالر کی اشیا ایکسپورٹ کی۔ اس کے بڑے ایکسپورٹ پاٹنر امریکہ، آسیان، یوروپی یونین، ہانگ کانگ، جاپان، جنوبی کوریا، ہندوستان اور برطانیہ تھے۔ چین نے 2022 میں 2.716 ٹریلین ڈالر کی اشیا امپورٹ کی۔ اس کے بڑے امپورٹ پارٹنرس آسیان، یوروپی یونین، تائیوان، جنوبی کوریا، جاپان، امریکہ، آسٹریلیا اورروس تھے۔ امریکہ پر 2022تک سرکاری قرض اس کی جی ڈی پی کا 122.1 فیصد تھا۔ اس کے پاس دسمبر 2022تک 242.47 ارب ڈالر کا زرمبادلہ تھا۔ چین پر 2022تک سرکاری قرض اس کی جی ڈی پی کا 76.9 فیصد تھا۔ اس کے پاس دسمبر 2022 تک 3.3 ٹریلین ڈالر کا زرمبادلہ تھا۔ چین دنیا کا سب سے زیادہ زرمبادلہ رکھنے والا ملک ہے۔n

 

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS