کہتے ہیں کہ زبان و بیان کا سلیقہ بھی ایک طرح کی ساحری ہے اور یہ ساحری ہر کسی کو نصیب نہیںہے۔ وقت کے کچھ منتخب اصحاب ہی ایسے ہوتے ہیں جنہیں قدرت کی جانب سے یہ وصف خاص عطا ہوتا ہے۔ ہمارے وزیراعظم نریندر مودی بھی ایسے ہی لوگوں میں سے ہیں جنہیں گفتگومیں وہ کمال حاصل ہے جو ان کے ہم عصروںکو نصیب نہیں ہوا ہے۔ وزیراعظم مودی اپنی باتوں سے سامعین پر سحر طاری کرنے کا ہنر جانتے ہیں۔ عوامی جلسہ ہو یا کابینہ کااجلاس یا پھر پارٹی کا یوم تاسیس، ان کی تقریر دل پذیر ہر موقع پر اپنااثرچھوڑ جاتی ہے اور ہر طبقہ کے سامعین پر یکساںاثرا نداز ہوتی ہے۔ آج بھی انہوں نے اپنی تقریر میں کچھ ایسی ہی باتیں کی ہیںجن کا ہرچند کہ حقائق سے دور کا بھی تعلق نہیں لیکن ان کی زبان سے یہ باتیں حقیقت سے قریب تر محسوس ہوئیں۔
آج6اپریل کو بھارتیہ جنتاپارٹی کے یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ میری قبر کھودنے کی باتیں کی جارہی ہیں۔ ہمارے خلاف سازشیں ہورہی ہیں، اپنے وجود کے بحران کی شکا ر اپوزیشن پارٹیاں ہمارے خلاف سازش کررہی ہیں۔ہم ایسی ہر سازش کو ناکام بنادیں گے، 2024 میں بھارتیہ جنتاپارٹی کو کوئی نہیں ہراسکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ غریبوں، محروموں، دلتوں اور قبائلیوں کے حق کی حفاظت کیلئے ’ کنول‘ موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہندوستان کیلئے دن رات کام کر رہی ہے، ہماری پارٹی مادروطن کیلئے وقف ہے۔ بی جے پی جمہوریت کے خیال سے پیدا ہوئی ہے اور بدعنوانی سے لڑنے کیلئے بھگوان ہنومان سے تحریک لیتی ہے۔ اپوزیشن جماعتیں صرف سماجی انصاف کی بات کرتی ہیں لیکن بی جے پی ہی ہے جو ہر ہندوستانی کی مدد کیلئے سخت محنت کرتی ہے۔بی جے پی سماجی انصاف کو یقینی بنانے کے اقدامات پر یقین رکھتی ہے اور ان پر عمل درآمد کرتی ہے کیونکہ یہ پارٹی کیلئے ’ ایمان کا مسئلہ‘ ہے۔ ہماری پارٹی اور پارٹی کارکن ہنومان جی کی اقدار اور تعلیمات سے مسلسل تحریک لیتے ہیں۔ ہندوستان سمندروں جیسے بڑے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود پہلے سے زیادہ مضبوط ہوا ہے۔
وزیراعظم نے اپنی پیش رو حکومتوں اور اپوزیشن جماعتوں کو ہدف ملامت بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سے پہلے کی حکومتیں دفعہ 370ختم کرنے کی ہمت بھی نہیں جٹاپائیں لیکن اب وہ بی جے پی کے اس کام کو بھی ہضم نہیں کرپارہی ہیں اور اس قدر بے چین و مضطرب ہیںکہ ’مودی تیری قبرکھدے گی‘ کہنا شروع کر دیا ہے۔ تاہم وزیراعظم نے یہ نہیں بتایا کہ آیا قبر کھودنے کا نعرہ راہل گاندھی کی حمایت میں منعقد ہونے والے مظاہرے میں استعمال کیا گیا تھا یا کسی اور لیڈر کے احتجاجی جلوس میں۔
وزیراعظم کی تقریر دل پذیرسن کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ ہندوستان کے مظلوم ترین وزیراعظم ہیں۔ ہندوستانیوں کی فلاح و بہبود کیلئے معشوقانہ جان سپاری کے ساتھ ہمہ وقت سرگرم رہنے والے وزیراعظم کے خلاف اپوزیشن جماعتیں سازش کررہی ہیں اور وہ نہیںچاہتی ہیں کہ ہندوستان ترقی کی راہ پر آگے بڑھے۔لیکن حقیقی صورتحال کیا ہے، یہ اہل نظر سے چھپا ہوا نہیںہے۔ جمہوریت کے جس ’ خیال‘ سے تولد بھارتیہ جنتاپارٹی کا 144واں یوم تاسیس منایا جارہا ہے، اس کی حکومت میں جمہوریت کہیں ڈھونڈے سے نہیں ملتی ہے۔ ایوان میں بھی آمریت کا ہی ڈنکا بج رہاہے۔اپوزیشن کی زبان بندی ہے۔بولنے والوں کے مائک بند کردیے جاتے ہیں۔ عددی برتری کے بل بوتے پرعوام دشمن قانون سازی ہورہی ہے۔ طاقت کا زعم ایسا کہ بغیر کسی بحث کے منٹوں میں50لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پاس ہوجاتا ہے۔ قانون کی حکمرانی کے بجائے حکمرانوں کا قانون نافذ کیاجارہاہے۔ ہر چہار جانب ظلم، جبر،استحصال اور عصبیت کابول بالا ہے۔ سماجی انصاف کی صرف باتیں ہی باتیںہیں۔ غریبوں، محروموں، دلتوں اور قبائلیوں کے حقوق پر سرعام ڈاکہ ڈالاجا رہاہے۔مہنگائی اور بے روزگاری عفریت بن کرعام ہندوستانیوں کی زندگی سے لہونچوڑ رہی ہے۔’سب کا ساتھ- سب کا وکاس- سب کا وشواس اور سب کا پریاس‘ جیسے خوش کن نعرے کادائرہ ٔعمل ایک ہی طبقہ تک محدود ہوگیا ہے۔ جمہوریت ’ نیشن فرسٹ‘ یا پہلے ہندوستان کا قوم پرستانہ نعرہ فرقہ وارانہ منافرت کی کلید بن چکا ہے۔
یہ وزیراعظم نریندرمودی کے ہنر کا کمال ہی ہے کہ وہ ان تمام خرابیوں کو جمہوریت، عوام دوستی، سماجی انصاف، غریب پروری، ملک کی کامیابی اور کامرانی بتانے میں کامیاب ہیں اور اپنے ہنر کی داد بھی پارہے ہیں۔
[email protected]
بی جے پی کا یوم تاسیس
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS