نئی دہلی (ایس این بی)
آشرم اور اطراف کے علاقوں کے ساتھ نوئیڈا آنے جانے والوں کو نجات ملے گی۔ آشرم فلائی اوور کی توسیع کا کام اسی ماہ مکمل ہو جائے گا۔ اس کی تعمیر سے آشرم چوک اور ڈی این ڈی کے درمیان 3 ریڈ لائٹس کم ہو جائیں گی جس سے گاڑیوں کی آمدورفت آسان ہو جائے گی۔ نائب وزیر اعلیٰ اور پی ڈبلیو ڈی وزیر منیش سسودیا نے جمعرات کو جائے وقوع کا معائنہ کیا اور تعمیراتی کاموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا اور انجینئروں کو ہدایت دی کہ وہ تعمیراتی کام کو وقت پر مکمل کریں۔
اس موقع پر سسودیا نے کہا کہ اتنی مصروف سڑک کے بیچ میں فلائی اوور بنانا بہت مشکل کام تھا لیکن ہمارے پی ڈبلیو ڈی انجینئروں نے اسے ممکن کرکے دکھایا۔ آشرم فلائی اوور کی توسیع کی تعمیر مکمل کر کے اس ماہ عوام کے لیے وقف کر دے گا۔ اس فلائی اوور کے مکمل ہونے کے بعد نوئیڈا کے ساتھ ساتھ دہلی کے دوسرے حصوں سے جنوبی دہلی سے جانے اور آنے والے لاکھوں لوگوں کو ٹریفک جام سے نجات ملے گی۔
آشرم فلائی اوور کی توسیع کی خصوصیات
t پروجیکٹ کی کل لاگت 128.25 کروڑ روپے
t 6 لین آشرم ایکسٹینشن فلائی اوور
t 3 لین ریمپ جنوبی دہلی سے سرائے کالے خاں تک
t آئی ٹی او اور سرائے کالے خاں سے جنوبی دہلی جانے کے لیے -3 لین ریمپ
t فلائی اوور کو ایل ای ڈی لائٹس سے روشن کیا جائے گا
t ستون پر آرٹ ورک کیا جائے گا
t ریمپ سمیت فلائی اوور کی کل لمبائی 1425 میٹر ہے
انجینئروںنے معائنہ کے دوران نائب وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ اس سڑک پر گاڑیوں کا لوڈ بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے انہیں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فلائی اوور کے تمام ستونوں کو کھڑا کر دیا گیا ہے اور اب ان پر تمام 146 گرڈر بھی ڈال دیے گئے ہیں۔ نیا اور پرانا فلائی اوور بھی جوڑنے کا کام بھی تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ انہوںنے بتایا کہ فلائی اوور کا 95 فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا ہے اور کارپینٹنگ کا کام جاری ہے جو جلد مکمل ہو جائے گا۔ اس کے بعد فلائی اوور کو ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔ انجینئروںنے بتایا کہ فلائی اوور کے ساتھ ساتھ اس کے نیچے سڑک کی ری کارپینٹنگ اور بیوٹیفکیشن کا کام کیا جائے گا اور فٹ پاتھ کی مرمت بھی کی جائے گی۔ اس موقع پر سسودیا نے کہا کہ آشرم کی اس پوری سڑک پر ٹریفک کا کافی مسئلہ ہے، ایسے میں اس فلائی اوور کی توسیع کے مکمل ہونے کے بعد یہاں سے گزرنے والے لوگوں کو ٹریفک کی پریشانی سے نجات ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سڑک پر بھاری ٹریفک ہونے کی وجہ سے ٹریفک کو روکنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے باوجود سڑک کے بیچوں بیچ فلائی اوور بنانا بہت مشکل کام تھا۔ واضح رہے کہ کابینہ سے اس پروجیکٹ کی منظوری ملنے کے بعد فلائی اوور کی توسیع کا کام جون 2020 میں شروع ہوا تھا، لیکن اس کے بعد کورونا اور لاک ڈاؤن اور آلودگی کے دوران تعمیراتی سرگرمیاں رک جانے کی وجہ سے فلائی اوور کی توسیع کا کام روک دیا گیا تھا۔ یہاں تعمیراتی کام کے لیے ٹریفک کافی دیر تک رکا رہتا تھا۔