صدر جمہوریہ کے خطاب کے دوران سو سے زیادہ بار میزیں تھپتھپائی گئی

0

نئی دہلی، (یو این آئی) صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے منگل کو پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے پہلی بارخطاب کیا اور تقریباً 67 منٹ کی ان کی تقریر میں ارکان نے سوسے زیادہ بار میزیں تھپتھپا کر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔
پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں صرف تین نشستیں خالی تھیں۔ کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کی سیٹ کے ساتھ والی دو سیٹیں اور وزیر اعظم نریندر مودی اور راجیہ سبھا میں لیڈر آف ہاؤس مرکزی وزیر پیوش گوئل کے درمیان والی سیٹ خالی تھی۔
اپوزیشن کے کئی قدآورلیڈروں کو اگلی صف میں جگہ نہیں ملی۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما شرد پوار دوسری قطار میں اور نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ چارپانچ قطار پیچھے بیٹھے تھے۔
صدر کے خطاب کی ایک خصوصیت یہ تھی کہ غیر ہندی بولنے والی صدر محترمہ مرمو نے اپنی تقریر ہندی میں پڑھی جبکہ ہندی بولنے والے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے خطاب کا خلاصہ انگریزی میں پڑھا۔
صدر کے خطاب میں حکمراں جماعت کے ارکان پارلیمنٹ نے تقریباً ہر جملے پر میزیں تھپتھپائیں، لیکن کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نے شروع اور آخر میں صرف دو بار ہی میز کو تھپتھپایا۔
کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کی ساتھ والی کرسی پرمرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا، ریلوے، مواصلات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور الیکٹرانکس کے وزیر اشونی وشنو اور جل شکتی کے وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت بیٹھے تھے۔ اس دوران مسٹر سندھیا نے محترمہ گاندھی کی طرف دیکھا تک نہیں، لیکن صدر کا خطاب ختم ہونے اور صدر کے جانے کے بعد، انہوں نے محترمہ گاندھی سے ایک شائستہ ملاقات کی۔
صدرمحترمہ مرمو اور نائب صدر مسٹر دھنکھڑ تقریر ختم ہونے کے بعد روانہ ہونے سے پہلے اگلی قطار کے آگے تمام ممبران پارلیمنٹ کا ہاتھ جوڑ کر استقبال کرتے ہوئے نکلے۔ لیکن دونوں نے صرف ذاتی طور پر کانگریس لیڈر محترمہ گاندھی کی خیریت دریافت کی۔

 

 

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS