نئی دہلی، (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ چین نے سرحد پر ہندوستان کے بڑے علاقے پر قبضہ کر رکھا ہے لیکن مودی حکومت اس سچائی کو چھپا رہی ہے اور ملک کے لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔
کانگریس کے ترجمان گورو گوگوئی اور پون کھیڑا نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت چین سرحد کی حقیقت کے بارے میں غلط بیانات دے رہی ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ پارلیمنٹ میں تسلیم کرتے ہیں کہ چینی فوج نے ہندوستانی سرحد پر قبضہ کر لیا ہے لیکن وزیر داخلہ امت شاہ کہتے ہیں کہ چین ملک کی ایک انچ زمین بھی نہیں لے سکتا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کل جماعتی اجلاس میں کہا ہے کہ چین کے قبضے میں ہندوستان کی کوئی زمین نہیں ہے لیکن حقیقت سب کے سامنے ہے کہ چین نے ہندوستانی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 9 دسمبر کو چینی فوج نے ہندوستانی سرحد میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن ہماری فوج کے بہادر جوانوں نے حوصلے اور پوری طاقت کے ساتھ سرحد کی حفاظت کی۔
انہوں نے کانگریس پارٹی اور ملک کے عوام کی جانب سے جوانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پورا ملک اور کانگریس پارٹی فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔
ترجمان نے مودی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کی پالیسیوں میں خامیاں ہیں۔ قومی سلامتی سے کھیل کر حکومت سرحد پر چین کی مداخلت کو عوام سے چھپا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے ہندوستان کی ہزاروں کلومیٹر زمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔ وزیر دفاع خود ملک کی پارلیمنٹ میں اس بارے میں بیان دیتے ہیں لیکن وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ چین مداخلت نہیں کر سکتا۔ کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ چین سرحد پر ہائی ویز بنا رہا ہے اور انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کر رہا ہے، لیکن اگر آپ حکومت سے اس بارے میں سوال کریں تو کوئی جواب نہیں ملتا۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی پارلیمنٹ کو جمہوریت کا مندر کہتے ہیں، اس لیے ملک کے لوگوں کو وہاں کی سچائی جاننے کا حق ہے۔ حکومت واضح کرے کہ کتنے علاقوں پر چین کا قبضہ ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ لداخ کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اب ان علاقوں میں ان کا داخلہ ممنوع ہے جہاں وہ پہلے اپنی بکریاں چراتے تھے۔ حکومت کو پارلیمنٹ میں اس کا جواب دینا چاہیے۔