شی جن پنگ کرسی چھوڑو۔۔ چین میں حکومت کے خلاف پرتشدد ہوئے مظاہرین

0

نئی دہلی (ایجسنی) : چین کے مختلف شہروں کی سڑکوں پر جنپنگ حکومت کے خلاف پرتشدد مظاہرے تیز ہوتے جارہے ہیں۔ خبروں کے مطابق ہزاروں اسٹوڈنس، بیجنگ کے چائویانگ ضلع میں جمع ہورہے ہیں۔ یہاں پر کئی ممالک کی ایمبیسی موجودہیں۔ یہاں پر انہوں نے احتجاج کیا، جو دھیرے دھیرے چین کے مختلف شہروں اور یونیوسٹیز میں بھی یہ مظاہرے ہورہے ہیں۔ حالات دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے کافی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کرنا پڑا۔
اس بیچ بی بی سی نے بتایا کہ اتوار کو ان کے ایک صحافی چین میں ہورہے مظاہرے کی کوریج کرنے موقع پر موجود تھے مگر پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔ صحافی کا نام لارینس بتایا گیا ہے۔ جن کو شنگھائی میں جاری مظاہرے کی کوریج کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے لاروینس کو کئی گھنٹوں حراست میں رکھا۔ اس دوران صحافی کو پولیس کے ذریعہ پیٹا بھی گیا ۔ بعد میں انہیں چھوڑ دیا گیا۔ بی بی سی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ دیکھنا بھی کافی تشویشناک ہے کہ ہمارے صحافی پر اس وقت حملہ ہوا جب وہ بس اپنی ڈیوٹی کررہا تھا۔
چین میں لگے لاک ڈائون کے بیچ 24نومبر کو بڑے حادثہ میں 10لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد ہفتہ 26نومبر کو وہاں پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے۔ سیکڑوں لوگ سڑکوں پر اتر آئے۔ انہوں نے چین کی بائیں بازو کی حکومت کے خلاف نارے بازی کی اور اپنا غصہ ظاہر کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی کرسی چھوڑو ، شی جن پنگ کرسی چھوڑو۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS