مقررہ وقت کے اندر سڑک خراب ہونے پر ٹھیکیدار ہی ذمہ دار:ہائیکورٹ

0

شیلانگ، (ایجنسیاں) : میگھالیہ ہائی کورٹ نے سڑک کی تعمیر کو لے کر ایک اہم حکم دیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اگر تعمیر مکمل ہونے کے بعد مقررہ مدت کے اندر سڑک اکھڑ جاتی ہے یا خراب ہوتی ہے تو ریاستی حکومت اسے تعمیر کرنے والے ٹھیکیدار کو ذمہ دار سمجھے۔ اسی ٹھیکیدار سے اس کی مرمت کرائی جائے۔
یہ حکم میگھالیہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجیب بنرجی اور جسٹس ڈبلیو ڈینگدوہ کی ڈویژن بنچ نے دیا۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ درحقیقت ریاستی حکومت کو ٹھیکیداروں سے اس بات کی ضمانت لینی ہوگی کہ اگر سڑک کی تعمیر کے بعد مقررہ مدت کے اندر وہ خراب ہوئی تو وہ اس کے ذمہ دار ہوں گے۔ ٹھیکیداروں کو خراب سڑک کی مرمت کرنی ہو گی۔ ڈویژن بنچ نے یہ حکم اے ایچ ہزاریکا کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر دیا۔ ہزاریکا نے مغربی میگھالیہ میں اگیا- مینڈھیپارہ- پھولباری- تورا (AMPT) سڑک کی تعمیر اور مرمت میں تاخیر پرپٹیشن دائر کی ہے۔ بنچ نے پی ڈبلیو ڈی کے نگراں انجینئر کو سڑک کی تعمیر کی نگرانی کرنے کی بھی ہدایت دی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ٹھیکیدار کے لیے مطلوبہ معیارات برقرار رہے۔ تعمیراتی کام مکمل ہونے کے فوراً بعد سڑک کی حالت خراب نہ ہو۔ سماعت کے دوران میگھالیہ حکومت کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ میں ریاستی حکومت نے دعویٰ کیا کہ تعمیراتی کام میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ 41 کلومیٹر میں سے کم از کم 33 کلومیٹر حصہ مکمل ہو چکا ہے۔ باقی حصوں میں کام زوروں پر ہے۔ اس پر درخواست گزار نے شکایت کی کہ بقیہ 41 کلومیٹر کا کام 6 مختلف ٹھیکیداروں کو دیا گیا ہے۔ ٹھیکیداروں کا کام ناقص ہے۔ درخواست گزار نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ مبینہ طور پر کام کی تکمیل کے ایک ماہ کے اندر سڑک کی بلیک ٹاپنگ اکھڑ سکتی ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 20 فروری 2023 کو ہوگی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS