نئی دہلی (ایجنسی) : غازی آباد میں پرنسپل طالبہ کی عصمت دری کرتا رہا، ایکسٹرا کلاس بتا کر روکتا تھا، بھائی بہن کو نہر میں پھینکنے کی دھمکیاں دیں۔ غازی آباد میں چھٹی جماعت کی طالبہ کی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ الزام اس اسکول کے پرنسپل پر ہے جہاں طالبہ پڑھتی ہے۔ جمعہ کو لڑکی نے کسی طرح ہمت کرتے ہوئے اپنی ماں کو سارا واقعہ سنایا۔ اس کے بعد ملزم پرنسپل شہادت کے خلاف پولیس اسٹیشن مسوری میں ریپ اور پوکسو ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے ملزم کی تلاش میں چھاپے مارے کی تاہم وہ فرار ہے۔
طالبہ نے گھر والوں کو بتایا کہ پرنسپل تقریباً دو ماہ سے اس کے ساتھ گندا کام کر رہا تھا۔ طالبہ کے ساتھ کئی بار زیادتی کی۔ ملزم دھمکی دیتا تھا کہ اگر اس نے یہ بات کسی اور کو بتائی تو وہ اس کے بہن بھائی کو قتل کر کے نہر میں پھینک دے گا۔ اس بچی کے بہن بھائی بھی اسی مدرسہ میں پڑھتے ہیں۔
طالبہ گزشتہ کچھ دنوں سے خوفزدہ تھی۔ صرف ایک یا دو دن پہلے، اس بچی نے مدرسہ جانے سے صاف انکار کر دیا۔ ماں نے پوچھا تو وہ رونے لگی۔ اس کے بعد اس بچی نے ماں کو سب کچھ بتایا۔ جمعہ کو جب ماں کو پورے واقعہ کا علم ہوا تو وہ اپنی بیٹی کے ساتھ مسوری پولیس اسٹیشن پہنچی اور شکایت درج کرائی۔
غازی آباد کے ایس پی دہات ایرز راجہ نے بتایا کہ پرنسپل شہادت کے خلاف عصمت دری اور پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ لڑکی کو طبی معائنہ کے لیے ضلع اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔