محمد زبیر نے ہائیکورٹ میں پولیس کی کارروائی پر اٹھایا سوال

0

نئی دہلی (ایجنسیاں)آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے ہائی کورٹ میں دہلی پولیس کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ وہ شہرت حاصل کرنے کےلئے سوشل میڈیا پر مذہبی جذبات بھڑکانے والا مواد پوسٹ کرتاہے۔ دہلی پولیس 2018 میں زبیر کے خلاف کی گئی مبینہ قابل اعتراض پوسٹ کی جانچ کر رہی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ میں داخل اپنے جواب میں، بنگلور ومیں مقیم صحافی محمد زبیر نے کہا کہ انہوں نے کچھ آلات کیبرآمدگی کے تعلق سے پولیس کو کوئی انکشافی بیان نہیں دیا ہے اور یہ کہ ایسا کوئی بھی انکشاف پوری طرح غلط، من گھڑت اور قانون میں ناقابل قبول ہے۔ ,واضح ر ہے کہ زبیر کو دہلی پولیس نے 27 جون کو ٹوئٹس کے ذریعے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اس کی گرفتاری ایک ٹویٹر صارف کی طرف سے دائر کی گئی شکایت کی بنیاد پر کی گئی تھی۔ پولیس نے تعزیرات ہند (آئی پی سی ) کی دفعہ 153اے (مذہب، ذات پات، مقام پیدائش، زبان وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور 295اے (مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کے ارادے سے جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی حرکتیں) معاملہ درج کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS