تحریر۔محمد توحید رضا علیمی بنگلور
اللہ رب العزت نے اپنے نور سے حضور ﷺ کے نور کو پیدا کیا اور ساری مخلوقات کو حضور ہی کے نور سے پیدا کیااور تمام انبیائے عظیم کو آپ ہی کی ولادت مسعود کے طفیل نبوت جیسی عظیم دولت سے نوازا گیا اور حضور رحمت اللعالمین ﷺ سب نبیوں کے خاتم بن کر تشریف لائے یعنی آخری نبی بن کر اس دانئے گیتی پر تشریف لائے اللہ پاک نے آپ کو خاتم الانبیاء خاتم المرسلین خاتم النبیین خاتم النبوت بنا کر بھیجا اب باب ِ نبوت بند ہوچکا ہے اب صبح قیامت تک جتنے بھی انسان پیدا ہوں گے وہ سب آپ ہی کی امتی کہلائیں گے رہتی دنیا تک پیداہونے والے امتیوں کے آپ ﷺ ہی واحد نبی ورسول ہیں آپ کے بعد کوئی نبی کوئی رسول پیدانہیں ہوسکتا امتی بن کر صبح قیامت تک پیدا ہوتے رہیں گے اس لئے کہ بابِ نبوت و رسالت بند ہوچکاہے بابِ امتی نہیں
اللہ پاک نے سورہ احزاب پارہ ۲۲ آیت ۰۴ میں ارشاد فرمایا ترجمہ کنزالایمان۔
محمد ﷺ تمہارے مردوں میں کسی کے باپ نہیں ہاں اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں میں پچھلے اور اللہ سب کچھ جانتا ہے۔اللہ پاک نے ہمارے نبی حضرت محمد مصطفی ﷺ کی شان یوں بیان فرمائی کہ آپ اللہ کے رسول ہیں ساتھ ہی ساتھ آپ خاتم النبیین ہیں ترمذی شریف میں حضور رحمت اللعالمین ﷺ نے ارشاد فرمایا۔اناخاتم النبیین لا نبی بعدی، میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ترمذی شریف کتاب الرویا عن رسول اللہ باب ذھبت النبوت و بقیت المبشرات میں ہے حضرت ابراہیم بن محمد رضی اللہ عنھا حضرت علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ کے پوتے فرماتے ہیں جب حضرت علی کرم اللہ وجہہ حضور اکرم ﷺ کے اوصاف بیان کرتے پھر حضرت ابراہیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوری حدیث بیان کی اور فرمایا آپ ﷺ کے دونوں کندھوں کے درمیان مہر نبوت تھی اور آپ ﷺ آخری نبی ہیں۔
ترمذی الجامع الصحیح کتاب الرؤیا میں یہ حدیث پاک موجود ہے کہ حضور ﷺ نے اپنے خاتم النبیین ہونے کی خصوصیت کا خود اعلان فرمایا حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایاترجمہ۔سلسلہ نبوت و رسالت منقطع ہوچکا ہے سو میرے بعد نہ کوئی رسول ہوگا نہ کوئی نبی۔
بخاری کتاب المناقب باب خاتم النبیین اور مسلم کتاب الفضائل باب ذکر کونہ خاتم النبیین میں حدیث درج ہے حضور رحمت اللعامین ﷺ نے بڑے پیارے انداز میں اپنے آخری نبی ہونے کو ہمیں سمجھایا،ترجمہ،حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور ﷺ نے فرمایا بیشک میری اور مجھ سے پہلے انبیاء کی مثال ایک ایسے شخص کی طرح ہے جس نے ایک گھر تعمیر کیا اور ایسے بہت خوبصورت اور عمدہ بنایا لیکن ایک کونے میں ایک اینٹ کی جگہ رہنے دی لوگ اس گھر کے گِرد چکر لگاتے اور اس پر تعجب کرتے اور کہتے یہ اینٹ کیوں نہیں لگائی گئی۔قال فانا اللبنہ وانا خاتم النبیین،حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا پس میں ہی قصرِ نبوت کی وہ آخری خشت ہوں اور میں ہی آخری نبی ہوں۔
عقیدۂ ختم نبوت
عقیدۂ ختم نبوت قرآن و حدیث کی رو سے ایک متفق علیہ عقیدہ ہے جس پرپوری امت مسلمہ کا اجماع ہے عہدنبوی سے لیکر آج تک تاریخ اسلام شاہد ہے کہ امت مسلمہ نے کبھی بھی کسی جھوٹے مدعی نبوت کو برداشت نہیں کیا خلیفہ ء اول حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے اوائل دور میں جھوٹے مدعی نبوت مُسیلمہ کذاب کے خلاف ہونے والی جنگِ یمامہ میں سات سو صرف حفاظ ِ قرآن صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنھم اجمعین نے اپنی جانوں کا قیمتی نذرانہ پیش کرکہ عقیدۂ ختم نبوت کا دفاع کیا شمع ختم نبوت کے پروانے سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی قیادت میں سیکڑوں کی تعداد میں شہید ہوگئے مگر ختم نبوت کی حرمت پر حرف نہ آنے دیا صحابہ کرام کی یہ عظیم قربانی امت کے لئے ایک عملی پیغام تھا کہ دعوائے نبوت
کے فتنہ کی سرکوبی کے لئے اسلامی ریاست کسی بھی ممکنہ اقدام سے تامل نہ کریں یہی وجہ ہے کہ دورِ صدیقی سے لے کر آج تک امت مسلمہ نے تحفظ ِ ختم نبوت کی خاطر کبھی بڑی سے بڑی قربانی دینے سے دریغ نہیں کیا
قرآن واحادیث میں خاتم النبیین ہونے کا ذکر موجود ہے
عقیدۂ ختم نبوت کی اسی اہمیت کے پیش نظر قرآن نے دعوائے نبوت کے احتمال و امکان کا سدباب کرنے کے لئے کم و بیش ایک سو تیس مرتبہ خاتم النبیین کی ختم نبوت کا اعلان فرمایا اور صاحب قرآن نے دوسو دس سے بھی زائد احادیث میں اپنی زبان ِ حق ترجمان سے اس عقیدہ کی حقانیت کی گواہی دی تاج دارِ کائنات حضرت محمد مصطفی ﷺ کی آمد سے قبل امم سابقہ خاتم الانبیاء کی آمد کا خصوصاََ انتظار کیا کرتی تھیں مگر جوں ہی خاتم الانبیاء کی تشریف آوری ہوئی اقام عالم کا یہ انتظار اپنے منطقی انجام پہنچ گیا لیکن جیسا کی خود مخبرصادق ﷺ نے اس امر کی پیشین گوئی فرمائی تھی کہ جھوٹے مدعیان نبوت ضرور آئیں گے اور ان کا آنا تعجب اور حیرانگی کی بات نہیں بلکہ یہ تو اس فرمان ِ مصطفی ﷺ کی صداقت کی دلیل ہے جس میں آپ نے جھوٹے مدعیان نبوت کی پیشین گوئی فرمائی ہے ترمذی شریف کتاب الفتن ابوداؤد کتاب الفتن میں حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا۔ترجمہ،میری امت میں تیس کذاب ہوں گے جن میں سے ہر ایک دعویٰ کرے گا کہ وہ نبی ہے حالانکہ میں خاتم النبیین ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ آپ ﷺ کے اس واضح ارشاد کے بعد کہ میں آخری نبی ہوں،میرے بعد کوئی نبی نہیں تاریخ کے کسی بھی دور میں کسی بھی جھوٹے نبی کو امت قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہوئی اور اس عقیدۂ ختم نبوت کا علم مضبوطی سے تھا مے رکھا باطل اپنی تمام تر سازشوں کوششوں اور تلبیسات وتاویلات کے باوجود امت مسلمہ کو اس عقیدہ سے سرِ مُونہ ہٹاسکا
فتنہ ء گوہر شاہی
آج دورِ پرفتن میں امت محمدی کو فتنہ گوہر شاہی سے بچانے کی سخت ضرورت ہے گوہر شاہی امام مہدی ہونے کا دعویدار تھا اور چاند سورج حجرِ اسود میں اپنی تصویر آنے کا دعویٰ کیا اور بہت کچھ کہتا تھا ہمیں اس کا پرچار کرنے کی ضرورت نہیں ہے آج اس کا ایک جاہل مرید یونس گوہر شاہی اس کا جانشیں بن کر بڑے زورو شور سے سوشل میڈیا میں اس فتنہ کو ہوا دے رہا ہے اور سیدھے سادھے مسلمانوں کے ایمان کو برباد کررہا ہے اس نے نیا کلمہ ایجاد کرتے ہوئے لاالہ الا ریاض کا عقیدہ گڑھا اور اپنی ذکر کی محفلوں میں اسی کلمہ کا ذکر کرواتا ہے کبھی مراقبہ کے نام سے کبھی روحانی ترقی کے نام سے زندیق کون ہوتا ہے کے نام سے کبھی مجذوب بننے کا طریقہ کبھی کیا باطن میں حج ہوتا ہے کے نام سے ایسے متعددعنوانات پر ویڈیو بناکر اپلوڈ کررہاہے اور بھولے بھالے مسلمانوں کا ایمان لوٹ نے کا کا م کررہاہے اور منظم طریقہ کار سے ملک بھر میں اس فتنہ کا کام ہورہا ہے نوجوان اس کے ممبر بن کر خود مرتدد ہوکر دوسروں کو بھی مرتدد کرنے کی ناپاک کوشش میں لگے ہیں اب امت مسلمہ اپنی اٰل و اولاد رشتہ دار دوست و احباب کے ایمان کے حفاظت کی فکر کریں ایسے فتنہ سے ہم اپنی اولاد کو آگاہ کریں گے اور کہیں گے کہ بیٹا بیٹی میرے بھائیوں حضور ہی آخری نبی ہیں ان کے بعد کوئی دوسرا نبی نہیں آسکتا صبح قیامت تک حضور ہی آخری نبی ہیں آخری رسول ہیں اگر کوئی دعوئے نبوت پیش کرے تو جھوٹے مدعی نبوت کو ہم کذاب کہیں گے اس فتنہ سے بچنے کی کوشش کریں نا اس کی کوئی ویڈیو دیکھیں نہ اس کی کوئی شارٹ ویڈیو دیکھیں نہ اسٹیٹس میں اس مرتدد کو رکھیں ہم حضور مصطفی جان رحمت ﷺ پر تن من دھن قربان کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں تو ہمیں موقع ہے ہم اس فتنہ سے خود بھی بچیں اور دوسروں کوبھی بچانے کی کوشش کریں گے