موربی حادثہ کی تفصیلی اور وسیع جانچ وقت کی مانگ : نریندر مودی

0

موربی (گجرات)، (ایجنسیاں) : وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کو موربی حادثہ کے بعد صورتحال کے جائزہ کیلئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی اور کہاکہ اس المیہ سے متعلق تمام پہلوو¿ں کی شناخت کیلئے ایک ’تفصیلی اور وسیع‘ جانچ وقت کی مانگ ہے۔ وزیراعظم دفتر کے ایک بیان کے مطابق انہوں نے کہاکہ جانچ سے ملنے والے اہم اسباب کو جلد سے جلد عملی جامہ پہنایا جانا چاہئے۔ وزیراعظم کو راحت مہم اور متاثرہ کنبوں کو دستیاب کرائی گئی مدد کے بارے میں جانکاری دی گئی۔ مودی نے کہاکہ حکام کو متاثرہ کنبوں کے رابطے میں رہنا چاہئے اور یہ یقینی بنانا چاہئے کہ دکھ کی اس گھڑی میںانہیں ہر ممکن مدد ملے۔ میٹنگ میں گجرات کے وزیراعلیٰ بھوپیندر پٹیل اور وزیر داخلہ ہرش سنگھوی بھی موجود تھے۔ اس سے قبل مودی نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور مقامی اسپتال بھی گئے، جہاں اِس حادثہ میں زخمی ہونے والے لوگوں کا علاج کیا جارہا ہے۔ انہوں نے راحت اور بچاو¿ کے کام میں شامل لوگوں سے بات چیت کی اور ان کی کوششوں کی ستائش کی۔ گجرات کے وزیر راجندر ترویدی نے منگل کو کہاکہ اتوار کی شام کو موربی میں مچھو ندی پر ہونے والے کیبل پل حادثہ میں 135 لوگوں کی موت ہوگئی، جبکہ 170 دیگر کو اس حادثے کے بعد بچایا گیا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے موربی پہنچنے سے پہلے ہی ایک کمپنی کے بورڈ پر ایک چادر ڈال کر اسے ڈھانپ دیا گیا۔ کمپنی پر سنگین الزامات ہیں۔ اس کا نام اوریوا گروپ ہے۔ وزیر اعظم مودی منگل کو گجرات کے موربی ضلع میں پل گرنے کے مقام پر پہنچے۔ عہدیداروں نے وزیر اعظم مودی کو پل گرنے کے بعد چلائے جانے والے بچاو¿ آپریشن کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس دوران پل کے قریب واقع اوریوا گروپ کا بورڈ سفید چادر سے ڈھکا ہوا تھا۔
اپوزیشن پل گرنے کے دو دن بعد وزیر اعظم کے موربی کے دورے کو ’ایونٹ مینجمنٹ‘ قرار دے رہی ہے۔ اوریوا کمپنی کے بورڈ کو ڈھانپنے کے علاوہ، ایک مقامی سرکاری اسپتال کو بھی راتوں رات دوبارہ رنگ دیا گیا اور نئے بستروں اور چادروں کے ساتھ ایک وارڈ بنایا گیا، جہاں وزیراعظم کچھ زخمیوں سے ملاقات کریں گے۔ موربی پل حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 135 ہو گئی ہے اور اب تک 170 دیگر کو بچا لیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ مسلح افواج، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور دیگر ایجنسیوں کی طرف سے مچھو ندی میں بچاو¿ کارروائیاں جاری ہیں۔
پولیس نے پیر کو مچھو ندی پر پل ٹوٹنے کے معاملے میں اوریوا گروپ کے 4 ملازمین سمیت 9افراد کو گرفتار کیا ہے۔ برطانوی دور میں بنائے گئے اس پل کی دیکھ بھال اور آپریشن کا ٹھیکہ اوریوا گروپ کو ملا۔ موربی میونسپل کارپوریشن نے شہر کی اپنی گھڑیوں اور ای بائک بنانے والی کمپنی اوریوا گروپ کو مچھو ندی پر تاروں کے صدیوں پرانے پل کی مرمت کا کام سونپا تھا۔ پیر کو ملنے والے میونسپل دستاویزات کے مطابق اوریوا گروپ کو 15 سال تک پل کی مرمت، اسے چلانے اور 10 سے 15 روپے فی ٹکٹ کی قیمت پر ٹکٹ فروخت کرنے کی اجازت دی گئی۔ آزادی سے قبل موربی کے حکمراں باغجی ٹھاکر کے ذریعہ 1887 میں بنائے گئے اس کیبل برج کو مرمت مکمل ہونے کے بعد 26 اکتوبر کو اوریوا گروپ کے جیاسکھ پٹیل اور ان کے خاندان نے میڈیا کے سامنے عوام کےلئے کھول دیا تھا۔ پل کے گرنے کے بعد، موربی میونسپل کارپوریشن کے چیف آفیسر سندیپ سنگھ جالا نے دعوی کیا کہ مرمت کرنے والی کمپنی نے پل کو عوام کےلئے کھولنے سے پہلے کارپوریشن سے ’اجازت‘ سرٹیفکیٹ حاصل نہیں کیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS