نئی دہلی (ایس این بی ) :مغربی طاقتوں کے ذریعہ جب فوجی طاقت ،اقتصادی پابندیاں دیگر حربے اپنا کر بھی ایران کو زیر نہیں کیا جاسکا اور اسلامی جمہوریہ ایران ترقی کے منازل طے کرتا جا رہا ہے ،تب وقتافوقتاً صہیونی طاقتیں ترقی کی سمت میں گامزن ایران کو کمزور کرنے کو لے کرنت نئے حربے اختیار کر رہی ہیں ۔اب ان کے ذریعہ حجاب کو لے کرمذہبی کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔حالانکہ اسلامی جمہوریہ ایران میں انقلاب کے بعد خواتین نے ہر شعبے میں ترقی کے منازل طے کئے ہیں ۔یہ باتیں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے ہندوستان میں نمائندے آقائی مہدی مہدوی پور نے کہیں ۔
آقائی مہدی مہدوی نے کہا کہ انقلاب سے پہلے ایران میںتعلیم یافتہ خواتین کا فیصد 35فیصد تھا جو بڑھ کر85 فیصد ہوگیا ہے۔سال 2021میں داخلہ امتحان میں 55فیصد گرلز کے داخلے ہوئے ہیں جبکہ انقلاب سے قبل یہ فیصد 30تھا جو اب 61فیصد ہوگیا ہے۔طبی شعبے میں خواتین اعلی تعلیم حاصل کر رہی ہیں 40 فیصد ڈاکٹرخواتین ہیں۔ بین الاقوامی کھیلوں میں ایران کی خواتین 160میڈل جیت چکی ہیں جبکہ 2021میں ایران کی کبڈی ٹیم ہندوستان کی ٹیم مات دے چکی ہے۔ایران میںپہلے خواتین کیلئے کل 7پلے گرائونڈ جو بڑھ کر 35ہوگئے ہیں یعنی 30فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ پارلیمانی نظام میں کل 290 ممبران پارلیمنٹ میں 16خواتین شامل ہیں ۔
آقائی مہدوی پور نے کہاکہ امریکہ میں نسل پرستی میں سر فہرست رہا ہے اور یہاں وائٹ اور بلیک کو لے کر ہمیشہ تنازع رہا ہے اور بلیک امریکن کے ساتھ امتیازبرتے جانے کے واقعات سڑکوں پر رونما ہوتے رہے ہیں ۔ایران میں نسل پرستی نہیں ہے بلکہ مغربی ممالک کی کوشش رہتی ہے کہ کسی نہ کسی طریقے سے یہاں کے امن و امان میں خلل ڈالا جائے ۔انہوں نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران ۔عراق جنگ بھی امریکہ کے ذریعہ مسلت کی گئی تھی لیکن رہبرملت امام خمینی کی سرپرستی اور حکمت عملی تھی آٹھ سالہ طویل مدت میںبھی صہیونی طاقتوں کوناکامی ہاتھ لگی ۔حالانکہ اس وقت کے سربراہ کو ڈھال بنا کرحامی ملکوں سے 50 ملین سے زیادہ مالی مدداور اسلح کا سہارا لیا گیاجس کے نتیجے میںتین لاکھ سے زیادہ ایرانی شہید ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ سرحدی علاقے میں جیش عدل نامی تنظیم سامنے آئی، اس تنظیم کے پیچھے امریکہ اور پاکستان ہیں پاکستان کا اپنی دہشت گرد تنظیموں پر کنٹرول نہیں ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے پاکستان کی سرزمین دہشت گردی کی پرتشدد سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ایران نے اس بات کو پاک حکومت کے سامنے اٹھایا ہے لیکن کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔ا مریکہ اور اسرائیل عراق کے سرحدی علاقے میں علیحدگی پسندکرد گروپ کی حمایت کرتے ہیں، امریکہ عراق میں حزب کاملی کو تربیت دیتا ہے اور اسرائیل مدد کرتا ہے۔ سچائی یہ ہے تشدد کے پیچھے امریکہ پاکستان اسرائیل اور مغربی ممالک کی حمایت ہے۔انہوں نے حجاب مخالف مظاہروں کے پیچھے امریکہ اور مغربی ممالک کا پروپگنڈا بتایا، یہ لوگ بہانے کی تلاش میں تھے اور اب اس کے بارے میں پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، جو ہو رہا ہے وہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے ۔
ایران میں تعلیم یافتہ خواتین کا فیصد 35فیصد سے بڑھ کر85 فیصد
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS