سابق گورنر ستیہ پال ملک سے سی بی آئی کی پوچھ گچھ
نئی دہلی (ایجنسیاں) :سی بی آئی نے میگھالیہ کے سابق گورنر ستیہ پال ملک سے پوچھ گچھ کی ہے۔ میڈیانے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ میگھالیہ کے سابق گورنر سے سی بی آئی نے دہلی ہیڈ کوارٹر میں ان کے الزامات کے حوالے سے پوچھ گچھ کی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ جب وہ جموں و کشمیر کے گورنر تھے تو2 فائلوں کو کلیئر کرنے کےلئے انہیں 300 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔ستیہ پال ملک نے دعوی کیا تھاکہ مجموعی طور پر انہیں دو بڑے صنعتی گھرانوں کی فائلوں کی منظوری کےلئے 300 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔جموں و کشمیر انتظامیہ نے اس معاملے کو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے سپرد کیا تھا۔اس سلسلے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سب کچھ واضح ہوجائے کیونکہ اعلیٰ عہدے پرفائز شخصیت نے ایسے الزامات لگائے ہیں۔ میگھالیہ کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کسانوں کی تحریک کی حمایت میں کئی باتیں ایسی کہی تھیں جن سے سرکار کو پریشانی ہوئی تھی ۔ ستیہ پال ملک گزشتہ ماہ 30 ستمبر کو گورنر کے عہدے سے سبکدوش ہوئے تھے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق سی بی آئی نے ملک کو دہلی میں سی بی آئی کے دفتر بلایا اور ان سے پورے معاملے کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ گزشتہ سال 17 اکتوبر کو راجستھان میں ایک تقریب میں، ملک نے کہا تھاکہ میرے پاس کلیئرنس کے لئے 2فائلیں آئی تھیں۔ ایک سکرٹری نے مجھے بتایا کہ اگر میں ان کو منظور کر دوں تو مجھے ہر ایک کےلئے 150 کروڑ مل سکتے ہیں۔ میں نے یہ کہہ کر پیشکش ٹھکرا دی کہ میں کشمیر میں 5 کرتا پاجامہ لے کر آیا ہوں اور اب ان ہی کے ساتھ واپس جاو¿ں گا۔ انہوں نے پھر کہا کہ میں نے دونوں سودے منسوخ کر دیے۔ میں جانچ کے لیے تیار ہوں.. میں صاف ستھرا ہوں۔انہوں نے مزیدکہاکہ میرے ایک سیکرٹری نے مجھے بتایا کہ مجھے دونوں سودوں میں 300کروڑ روپے مل سکتے ہیں، لیکن میں نے وزیر اعظم سے وقت مانگا اور انہیں اس گھوٹالے کے بارے میں بتایا۔ میں نے انہیں بتایا کہ وہ آپ کے قریبی ساتھی ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ مجھے وزیر اعظم کی تعریف کرنی چاہئے کیونکہ انہوں نے مجھ سے کرپشن سے سمجھوتہ نہ کرنے کو کہا تھا۔ کشمیر میں بدعنوانی عروج پر تھی جہاںملک کے دیگر حصوں میں 5 فیصد کے مقابلے میں کمیشن 15 فیصد تھا۔ لیکن مجھے خوشی ہے کہ میرے دور میں کوئی بڑاکرپشن نہیں ہوا۔
300کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کا معاملہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS