ڈھاکہ: (یو این آئی) بنگلہ دیش لبریشن فائٹرز نے چین کے ذریعہ یغور مسلمانوں پر مظالم کے خلاف اتوار کو ڈھاکہ میں ایک احتجاجی ریلی اور انسانی زنجیر کا اہتمام کیا اور بین الاقوامی فوجداری عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا۔پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے بنگلہ دیش لبریشن وار فورم کے صدر نے چین میں یغور مسلمانوں کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین کے سنکیانگ صوبے میں رہنے والے 1.2 ملین سے زیادہ یغوروں کو جبری پیدائش پر قابو پانے، تبدیلی مذہب اور کیمپ میں نظربندی جیسی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سامنا ہے۔
اس موقع پر تنظیم کے مشیر اور سینئر مجاہد آزادی روح الامین مجمدار نے کہا کہ چینی حکومت یغور مسلم اقلیوں کے سماجی، سیاسی اور مذہبی آزادی میں مداخلت جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کا دعویٰ ہے کہ وہ علیحدگی پسندی اور مذہبی انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے پالیسیاں اپنا رہا ہے لیکن وہ اس بات کی وضاحت نہیں کر سکتا کہ رمضان کے مہینے میں داڑھی رکھنا یا روزہ رکھنا مذہبی انتہا پسندی کیسے ہے۔
نامور مجسمہ ساز راشا نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی کو معلوم ہوا ہے کہ چین کے سنکیانگ علاقے میں تقریباً دس لاکھ یغور مسلمانوں کو کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔