نئی دہلی(ایجنسیاں):ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی طرف سے 29 ستمبر کو ایک ڈیٹا جاری کیا گیا ہے، جس کے مطابق اپریل-جون میں ہندوستان کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ (سی اے ڈی) بڑھ کر 23.9 بلین ڈالر ہو گیا ۔جو گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی یعنی جنوری تا مارچ میں 13.4 بلین ڈالر تھااور اپریل تا جون 2021 کے دوران 6.6 بلین ڈالر کا سرپلس تھا۔ مالی سال 2023 کی پہلی سہ ماہی کے لیے اپریل تا جون کا کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ 23.9 بلین ڈالر ہے جو ملک کے مجموعی گھریلو کا 2.8 فیصد ہے، یہ گزشتہ سہ ماہی کے دوران جی ڈی پی کے 1.5 فیصد سے زیادہ ہے۔ آر بی آئی نے کہا کہ تجارتی خسارہ اپریل-جون میں 68.6 بلین ڈالر تک بڑھ گیا جو جنوری-مارچ میں 54.5 بلین ڈالر تھا ۔واضح ر ہے کہ کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ اس وقت ہوتا ہے جب کسی ملک کی طرف سے بیرون ملک سے درآمد کی جانے والی اشیا اورسروسز کی کل قیمت اس کی طرف سے برآمد کی جانے والی اشیا اور سروسز کی کل قیمت سے زیادہ ہو جاتی ہے۔ دوسری طرف، اگر برآمد کردہ سامان اور سرسز کی قیمت درآمد شدہ سامان اورسروسز کی قیمت سے زیادہ ہے، تو کرنٹ اکاو¿نٹ سرپلس ہوتا ہے۔ یہ ملک کی ادائیگیوں کے توازن کی پوزیشن کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
کرنٹ اکائونٹ خسارہ بڑھ کر ہوا جی ڈی پی کا 2.8 فیصد
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS