نیکی کا راستہ

0

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ماہین خالد
ایک بادشاہ اپنے وزیر کے ساتھ بھیس بدل کر گشت لگایا کرتا تھا۔ ایک دن وہ اور اس کا وزیر ایک چوراہے سے گزرے تو انہوں نے وہاں لوگوں کا ہجوم دیکھا۔تمام لوگ ایک لاش کے اردگرد کھڑے تھے،مگر کوئی اس کے قریب نہ جاتا تھا۔
بادشاہ نے وہاں کھڑے ایک آدمی سے پوچھا کہ لوگ اس لاش کو کندھا کیوں نہیں دے رہے؟
تب ایک آدمی نے بتایا کہ لوگوں نے اسے ہر رات شراب خانے اور ایک بوڑھی بیوہ کے گھر کے باہر دیکھا ہے، اس لیے اس کے غلط کردار کی وجہ سے کوئی اس کو کندھا نہیں دے رہا۔
آخر بادشاہ اس کا گھر کھوجتے کھوجتے اس کے گھر پہنچ گیا اور اس کی بیوی سے اس کے بارے میں پوچھا۔بادشاہ عام آدمی کے بھیس میں تھا۔اس لیے کوئی اس کو پہچان نہیں پا رہا تھا۔
اس آدمی کو بیوی روتے ہوئے بولی: ’’بھائی صاحب! قسم اس خدا کی جس کے قبضے میں میری،آپ کی اور پوری کائنات کی جان ہے۔ میرا شوہر ایک نیک آدمی اور اللہ کا ولی تھا۔ لوگوں نے ہر رات اسے شراب خانے اور بوڑھی بیوہ کے گھر کے باہر تو دیکھا ہے،لیکن سچائی کوئی نہیں جانتا۔میرا شوہر رات شراب خانے جاتا اور وہاں سے دس مٹکے شراب کے گھر لا کر اسے بہا دیتا اور کہتا کہ اس نے دس مسلمانوں کو شراب کی لعنت سے بچا لیا۔
اس کے علاوہ وہ بوڑھی بیوہ کے گھر جاتا اور اسے ہر روز تھوڑی سی رقم اور کھانا دیتا،تاکہ وہ اپنی جائز ضروریات کے لیے کوئی غلط کام نہ کرے۔وہ بوڑھی بیوہ اسے اپنا بیٹا مانتی تھی۔
میں ہر دفعہ اس سے کہتی کہ اگر تمہارا یہی طریقہ رہا تو کوئی تمہاری لاش کو کندھا بھی نہیں دے گا۔
اس بات پر وہ کہتا کہ تم اللہ پاک پر بھروسہ رکھو، میرے جنازہ میں بادشاہ وقت اور بڑے بڑے علماء شامل ہوں گے۔ ‘‘
یہ کہہ کر وہ عورت چپ کر گئی اور بادشاہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا۔اس نے اس عورت سے کہا: ’’بہن!میں ہی بادشاہ ہوں اور تمہارے شوہر کا جنازہ میں ہی پڑھاؤں گا۔ ‘‘
عورت بہت خوش ہوئی۔اس کے بعد بادشاہ نے علماء کرام کو بلایا، اس کا جنازہ پڑھایا اور علماء کے قبرستان میں احترام سے اس کو دفن کر دیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS