لکھنئو،(ایجنسیاں) : اسپتال میں ایک مریض کے اٹینڈنٹ کی نماز پڑھانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو پریاگ راج کے ایک اسپتال کا بتایا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد پولیس نے معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ ساتھ ہی اسپتال نے مریض کے اٹینڈنٹ کو متنبہ کیا ہے کہ وہ مستقبل میں ایسا نہ کریں۔ تاہم یوپی پولیس کا کہنا ہے کہ اسپتال میں نماز پڑھنا کوئی جرم نہیں ہے۔ اس معاملہ میں کوئی ایف آئی آرنہیں درج کی گئی ہے۔کچھ لوگ بلاوجہ معاملہ کو طول دے رہے ہیں ۔واضح رہےکہ پولیس کے نوٹس لینے اور اسپتال کی وارننگ کے بعد سوشل میڈیا پر یہ بحث شروع ہوگئی کہ اگر کوئی اپنے مریض کی بہتری کےلئے اللہ کو یاد کرے یا مریض کی صحت کےلئے نماز پڑھے تو اس میں کیا حرج ہے۔دراصل یہ ویڈیو گزشتہ 24 گھنٹے سے سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ ایک پیغام بھی لکھا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی عوامی جگہ پر نماز پڑھنا غیر قانونی ہے اور اسے بند کیا جائے۔ اس پورے معاملے کو لے کر پریاگ راج کے تیج بہادر سپرو اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر ایم کے اکھاوری کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وارڈ میں ایسی کسی بھی چیز کو روکنے کی سخت ہدایات دی ہیں۔ جس جگہ نماز پڑھی گئی وہ عوامی جگہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ وارڈ میں نماز پڑھنے والی خاتون ڈینگی کے مریض کی دیکھ بھال کر رہی ہے۔ اس کے بعد ہم نے تمام وارڈ انچارجوں کو اس حوالے سے ہدایات دی ہیں اور اس خاتون سے آئندہ ایسی حرکتیں نہ کرنے کو کہا ہے۔
اسپتال میں نماز پڑھنا جرم نہیں: یوپی پولیس
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS