نئی دہلی (ایجنسیاں): انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے فوری چینی لون ایپ کیس میں پے ٹی ایم ، Razorpay، Cashfree اور Ezbuzz کے ذریعہ بنائے گئے مرچنٹ اکاو¿نٹس میں رکھے گئے 46.67 کروڑ روپے کو منجمد کر دیا ہے۔ وہیں Paytm نے اس پورے معاملے پر وضاحت کی ہے اور ان خبروں کو غلط قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابقLtd Pvt Easybuzz پنے کے پاس سے 33.36 کروڑ روپے اورLtd Pvt Software Razorpay بنگلور کے اکاو¿نٹ سے 8.21 کروڑ روپے ضبط کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کیش فری پیمنٹس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ بنگلور کے پاس سے 1.28 کروڑ روپے اور پے ٹی ایم پیمنٹس سروسز لمیٹڈ نئی دہلی کے اکاو¿نٹ سے 1.11 کروڑ روپے منجمد کر دیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ 14 ستمبر کو ای ڈی نے دہلی، ممبئی، غازی آباد، لکھنو¿ اور گیا سمیت کیس سے جڑے کئی مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ اس میں تحقیقات کے سلسلے میں دہلی، گروگرام، ممبئی، پنے، چنئی، حیدرآباد، جے پور، جودھپور اور بنگلورو میں بینکوں اور ادائیگی کے گیٹ وے کے 16 مقامات کا بھی احاطہ کیا گیا تھا۔ منی لانڈرنگ کا یہ کیس ناگالینڈ میں کوہیما پولیس کے سائبر کرائم یونٹ نے اکتوبر 2021 میں درج کیا تھا۔ ای ڈی نے کہا کہ ادائیگیاں یو پی آئی اور دیگر مختلف آن لائن ادائیگی کے گیٹ وے اور نوڈل اکاو¿نٹس یا افراد کے ذریعہ صارفین سے موصول ہوئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ای ڈی نے یہ بھی کہا کہ جعل سازوں نے ادائیگی روک دی اور ویب سائٹ ناقابل رسائی ہو گئی تھی۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ HPZ ٹوکن کا آپریشن لیلین ٹیکنو کیب پرائیویٹ لمٹیڈ اورشگو ٹیکنالوجی پرائیویٹ لمٹیڈکے ذریعے چلایا جاتا تھا۔ ای ڈی کو ان دھوکہ دہی میں ملوث مختلف کمپنیوں کے پیچھے جلین کنسلٹنٹس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ، گروگرام کے ملوث ہونے کا شبہ تھا۔ پے ٹی ایم نے اس پورے معاملے پر وضاحت پیش کی ہے۔ ایک بیان میں پے ٹی ایم نے کہا کہ ای ڈی نے ہمیں مخصوص تجارتی اداروں کے ایم آئی ڈی سے کچھ رقم منجمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ان فنڈز میں سے کوئی بھی پے ٹی ایم یا ہماری گروپ کمپنیوں سے متعلق نہیں ہے۔
ای ڈی نے ہمیں مخصوص تجارتی اداروں کے ایم آئی ڈی سے کچھ رقم منجمد کرنے کی ہدایت دی: پے ٹی ایم کی وضاحت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS