دانش رحمٰن
نئی دہلی :اتردیش کے کوسامبی پرائمری اسکول کی پانچویں کلاس کی ہندی کتاب میں ادھورا قومی ترانہ چھپے ہونے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد پر شیل پرنٹرس کونوٹس جاری کیا گیا ہے۔ وہیں ایڈی بیسک اگرہ اور متھرا کے بی ایس اے کو وجہ بتائو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ شیل پرنٹر سے وضاحت مانگی ہے کہ کتابیںبدلوانے کے حکم جاری کیا ہے۔(درسی کتاب) ٹیکسٹ بک آفیسر شیام کشور تیواری اور بی ایس اے کوشامبی کی طرف سے پرنٹر کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اترپردیش کے پرائمری اور اپر پرائمری اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو مفت تقسیم کرنے کے لئے 13 پبلشرز نے 11کروڑ 50لاکھ کتابیں شائع کی ہیں۔میسرس شیل پرنٹرس متھراکو 10ضلعوں میں تقریبا 12لاکھ کتابیں تقسیم کرنا کی ہدایت دی گئی تھی۔
کلاس پانچویں کلاس کی ہندی کتاب کے آخری پیج پر لکھا قومی ترانہ ادھورا ہے۔ کوشامبی سے یہ معاملہ روشنی میں آنے کے بعد مرادآباد منڈل کے سبھی پانچ ضلعوں بجنور، امروہا، مرادآباد، رامپور، سمبھل، سونبھدر،شاملی، باندااور چترکوٹ سے معلومات مانگی گئی ہے۔
ان سبھی ضلعوں میں کتابیں سپلائی شیل پرنٹرس کے پاس ہے۔ پرنٹر کو ایک ہفتے کے اندر صحیح پرنٹ والی کتاب تقسیم کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔شیام
کیشور نے سبھی 10ضلعوں کے بی ایس اے کو ہدایت دی ہے کہ اگر ان کے ضلع میں یہ ناقص کتابیں تقسیم ہوئی ہیں تو انہیں قوراٰ بدل کر صحیح کتاب دی جائے۔ سونبھدر اور شاملی میں کتابیں ابھی تک تقسیم نہیں کی گئی ہیں۔ دراصل جس ضلع میں پریس ہوتا ہے۔ اس جگہ کے بی ایس اے اور اے ڈی بنیادی کتابیں پرنٹ ہونے کے سے پہلے اس کا پروف چیک کرتے ہیں۔
کتابیں چھپنے کے بعد اسی ضلع کے اے ڈی بنیادی اور بی ایس اے کتابیں رلیز کرتے ہیں اور یہاں سے دونوں کے دستخط سے سمپیل سے متعلق ضلعوں کو
بھیجے جاتے ہیں تاکہ ضلع میں کمیٹی اس سے ملان کر سکے۔ اس کتاب کا پروف ٹھیک ہے کہ نہیں ۔ لیکن چھپی کتاب کا سیمپل بھیجا گیا ہے اس میں یہ غلطی نظر
آرہی ہے۔
پانچویں کی کتاب میں شائع ادھورا قومی ترانہ، 13 پبلشرز نے 11کروڑ 50لاکھ کتابیں۔۔۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS