نئی دہلی(محمدغفران آفریدی/ایس این بی) : کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے ملک میںبڑھتی مہنگائی کے خلاف اتوار کو کانگریس کی ’ ہلابول ریلی‘ میں مودی حکومت کی تنقیدکی۔انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی اورآر ایس ایس کو نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ وزیر اعظم نفرت پھیلا کرہندوستان کو کمزور کر رہے ہیں۔ راہل گا ندھی نے کہاکہ جب سے بی جے پی حکومت اقتدارمیں آئی ہے، ملک میں نفرت اور غصہ بڑھ رہا ہے۔ نفرت اس کے دل میں پیدا ہوتی ہے جو ڈرتا ہے، جو نہیں ڈرتا اس کے دل میں نفرت پیدا نہیں ہوتی، ملک میں مستقبل کا خوف، مہنگائی کا خوف اور بےروزگاری کا خوف لگاتار بڑھتا جا رہا ہے،جس کی وجہ سے نفرت بڑھ رہی ہے۔ نفرت سے لوگ تقسیم ہوتے ہیں اور ملک کمزورہوتاہے، بی جے پی اور آر ایس ایس کے لیڈر ملک کو تقسیم کرتے ہیںاورجان بوجھ کر ملک میں خوف اور نفرت پیدا کرتے ہیں۔وہ آج راجدھانی کے رام لیلا میدان میں عوام کے جم غفیر سے خطاب کررہے تھے ۔
راہل گا ندھی نے بڑھتی مہنگائی اور بےروزگاری کی مخالفت میں کانگریس کی ’ہلا بول‘ریلی میں کہا کہ اب اپوزیشن کے پاس عوام کے درمیان جانے اور براہ راست بات کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا ہے، اسی لیے کانگریس 7 ستمبر سے ’بھارت جوڑو‘ یاترا نکالنے جا رہی ہے۔نیشنل ہیرالڈسے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کو سمجھنا چاہئے کہ وہ (راہل) ای ڈی سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ ای ڈی اور سی بی آئی کو اپوزیشن کے لیڈروں اور کارکنوں کے خلاف لگایا جاتا ہے،مجھے 55 گھنٹے تک ای ڈی کے دفتر میں بٹھایا گیا،جبکہ میں کہتاہوں کہ مودی کی ای ڈی سے مت ڈرو۔مجھ سے 55 گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی، 100 گھنٹے کرتے، 200 گھنٹے کرتے، 5سال کرتے، مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا،کیو نکہ میں ایمانداری پر یقین کرتا ہوں۔ مسٹرگاندھی نے کہاکہ اس خوف اور نفرت کا فائدہ کس کو مل رہا ہے، کیا غریب آدمی کو فائدہ ہو رہا ہے؟ ہندوستان کے دو صنعتکار اس کا پورا پورا فائدہ اٹھارہے ہیں، باقی صنعتکاروں سے پوچھ لیں، وہ بھی بتائیں گے کہ صرف دو افراد کو فائدہ ہوا ہے، سب کچھ ان دو افراد کے ہاتھ میں جا رہا ہے اور عوام سب جانتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ آج ملک دو حصوں میں بٹ چکا ہے،ایک ملک غریبوں کےلئے اور دوسرا ارب پتیوں کےلئے، یہ ملک صرف صنعتکاروںکا بچا ہے۔ پٹرول، ڈیزل، کھانا پکانے کی گیس اور کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مودی جی کہتے ہیں کہ کانگریس نے 70 سال میںکیاکیا،پھر ہم بتانا چاہتے ہیں کہ کانگریس نے اتنی مہنگائی کبھی نہیں بڑھائی۔کانگریسی رہنما نے کہاکہ نریندر مودی جی وزیر اعظم ہیں، لیکن دو صنعتکاروں کی حمایت کے بغیر وہ وزیر اعظم نہیں رہ سکتے، میڈیا کی حمایت کے بغیر وہ وزیر اعظم نہیں رہ سکتے۔
مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ عام آدمی پریشانی اور تکلیف میں ہے، پٹرول، گیس، تیل، دودھ کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں،کانگریس کے دور میں ایسی مہنگائی نہیں تھی، ہندوستان نے ایسی مہنگائی کبھی نہیںدیکھی، 70سالوںمیں کانگریس نے ملک کو اتنی مہنگائی کبھی نہیں دکھائی، اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں بولنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام کو کسی بھی قیمت پر جاگنا ہو گااور ملک کی روح کو بچانے کا کام کرنا ہو گا،تبھی حالات بہترہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت مجھے پارلیمنٹ میں بھی بولنے نہیں دیتی، مائیک بند کر دیتی ہے ، لیکن ہم عوام کی آواز اٹھاتے رہیں گے۔راہل گاندھی نے کہاکہ زرعی قوانین 2 صنعتکاروں کےلئے تھے، کسان اس کے خلاف کھڑے ہوئے اورنریندرمودی کو قانون کو منسوخ کرنا پڑا، جی ایس ٹی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا، کانگریس الگ جی ایس ٹی لانا چاہتی تھی، لیکن مودی حکومت 5مختلف قسم کے جی ایس ٹی لے کر آئی، جس سے کاروبار تباہ وبرباد ہو گیا ۔
وہیںکانگریس کی جانب سے دارالحکومت کے تاریخی رام لیلا میدان میںمنعقد مہنگائی کے خلاف ’ہلابول ریلی‘میں راہل گاندھی کو ایک بڑے چہرے کے طور پر پیش کیا گیا ۔اس دوران کانگریس کے تقریباً سبھی سینئر لیڈر رام لیلا میدان پہنچے۔ آپ کو بتادیںکہ حال ہی میں کانگریس میں صدر کے عہدے کو لے کر بحث چھڑ گئی ہے،انتخابات 17 اکتوبر کو ہونے ہیں۔ اس سے پہلے بھی کا نگریسی رہنماجے رام رمیش سمیت کئی لیڈر کہہ چکے ہیں کہ وہ راہل گاندھی کو صدر دیکھنا چاہتے ہیں۔ اب اس ہلا بول ریلی سے یہ بھی دکھائی دے رہا ہے کہ کانگریس راہل گاندھی کےلئے پچ تیار کر رہی ہے، ممکن ہے کہ یہ 2024 کے عام انتخابات کی بڑی تیاری ہو اور یہیں سے مزید معاملات طے ہوں گے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ راجستھان اشوک گہلوت،سابق مرکزی وزیراجے ماکن، ایم پی ششی تھرور، راجیہ سبھا رُکن عمران پرتاپ گڑھی ،لوک سبھا کی سابق اسپیکر میرا کمار،سابق مرکزی وزیرطارق انور،سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت، دہلی پردیش کا نگریس کمیٹی کے صدر انل کمار چودھری سمیت کانگریس کے سینئر عہدیداران وکارکنان موجود تھے ۔
اس سے قبل جنرل سکریٹری اجے ماکن نے ریلی کے آغاز میں مہنگائی پر ہلا بول ہلا بول کا نعرہ لگایا۔ بعد میں، ریلی کے درمیان میں، دہلی کے انچارج شکتی سنگھ گوہل نے پروگرام کو چلاتے ہوئے کارکنوںکی حوصلہ افزائی کی۔ ریلی کے باہر دہلی، راجستھان، ہریانہ اور یہاں تک کہ تلنگانہ کے لیڈروں نے مہنگائی پر ہورڈنگز لگائے تھے۔ریلی میں پہلی تقریر آسام کے ایم پی گورو گوگئی نے کی۔ زیادہ تر رہنماو¿ں نے مہنگائی ریلی میں اپنی تقریر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس ریلی میں ایک اہم بات یہ نوٹ کی گئی کہ تقریباً تمام لیڈران کانگریس صدر کیلئے راہل گاندھی کو پیش کررہے تھے اور ان پر عہدہ قبول کرنے کیلئے دباو¿ ڈال رہے تھے، نیزان کیلئے پچ بھی تیار کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
وزیراعظم نفرت پھیلا کر ہندوستان کو کمزور کررہے ہیں،ملک نے ایسی مہنگائی کبھی نہیں دیکھی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS