مفت ریوڑی : وہ بانٹیں تو بھگوان ، ہمیں کیا جارہا ہے پریشان : پلانی ویل تیاگ راجن

0

نئی دہلی ( ایجنسیاں ) : وزیر اعظم نریندر مودی کے ’مفت ریوڑی‘کے بیان کی وجہ سے ملک میں سیاست تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ تمل ناڈو کے وزیر پلانی ویل تیاگ راجن نے اس معاملے میں بی جے پی پر طنز کیا اور سوال کیا کہ کیا ریاستوں میں مفت سہولیات ‘بھگوان کے ہاتھ سے اترتی ہیں’؟وزیراعظم مودی پر سیدھا حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر وہ دیتے ہیں تو کوئی سوال نہیں کرسکتا کیونکہ یہ براہ راست بھگوان کے ہاتھ سے آتا ہے۔ اور اگر کوئی اور دیتا ہے، تو وہ کہتے ہیں، ‘نہیں، نہیں، یہ ایک برافری بی ہے۔ تمل ناڈو کے وزیر مالیات پلانی ویل تیاگ راجن نے انتخابات میں ‘فری ریوڑی’ پر بی جے پی اور اپوزیشن کے درمیان زبردست سیاسی لڑائی کے درمیان این ڈی ٹی وی سے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ فری بی کی سوچ کی تعریف بہت خراب ہے۔ ایک آدمی کا فری بی دوسرے آدمی کا ضروری سماجی خرچ ہے۔
واضح رہے کہ یہ تنازع وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ ریمارکس سے شروع ہوا، جس میں لوگوں کو انتخابات سے پہلے کے وعدوں کے خلاف خبردار کیا گیا اور اسے ’ریوڑی کلچر‘کہا گیا۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی زیر التوا ہے کیونکہ ایک درخواست میں ایسے وعدے کرنے والی جماعتوں کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔ عدالت نے اب مرکز سے پوچھا ہے کہ ‘مفت خوری کا کیا مطلب ہے اور اس نے عام آدمی پارٹی اور ڈی ایم کے سے بھی جواب طلب کیا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا مفت راشن دینے اور ٹی وی جیسی اشیا تقسیم کرنے میں کوئی فرق ہے؟ پلانی ویل تیاگ راجن نے کہا کہ تمل ناڈو میں یہ ایک عام رواج ہے۔ دراصل، تمل ناڈو میں لوگوں کو تحفہ دینے کی روایت ہے۔وزیراعلی اسٹالن نے بھی اس معاملے میں بیان دیا ہے اور فری بی کی صحیح تعریف کا مطالبہ کیا ہے۔ راجن نے کہا کہ وہ فرق جو بھی ہو، میرے لیے واضح نہیں ہے کہ سپریم کورٹ، ٹی وی اینکر یا فنانس کمیشن کو آئین کے تحت یہ فرق کرنے کا اختیارکیسے حاصل ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ووٹرز اس بنیاد پر اپنا ذہن بنائیں گے کہ وہ اسے پسند کرتے ہیں یا نہیں، چاہے وہ پھر سے انتخاب کرتے ہیں یا انتخاب نہیں کرتے ہیں ۔ مجھے سمجھ نہیں آتا کہ اس میں عدالت کا کیا کردار ہے؟ کسی بھی ملک کا آئین کب سے سپریم کورٹ کو یہ طے کرنے کی اجازت دیتاہے کہ عوام کا پیسہ کیسے خرچ کیا جاتا ہے؟اس معاملے پر وزیر اعظم کے ریمارکس کا جواب دیتے ہوئے تمل ناڈو کے وزیر نے کہا کہ اتر پردیش میں بی جے پی حکومت نے حال ہی میں بس کی سواریوں کا اعلان کیا ہے۔ کیا اس پر بھی یہی رائے ہے؟ تمل ناڈو میں، ہمارے پیشرو اے ڈی ایم کے نے ایک لاکھ خواتین کونصف قیمت پر اسکوٹر دینے کا فیصلہ کیا اور وزیر اعظم اس اسکیم کا افتتاح کرنے آئے۔ تب ان کی سوچ کیاتھی؟

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS