Ghazal

0

ہیں گراں گرچہ مگر کام یہ کرنا ہوگا

تم کو ملنے میں ہمیں خد سے بچھڑنا ہوگا

تجھ میں افلاس کی بو ہی نہ کہیں آ جاۓ

ہم سے ملنے کو تجھے اور سنورنا ہوگا

پڑھتے آئیں ہیں شب روز ہی رتبے تیرے

تیری آنکھوں کو ہمیں اور بھی پڑھنا ہوگا

پارسا رہ کے نہیں کام ہے چلنے والا

سچ کو اس دور میں چہرا تو بدلنا ہوگا

دل ہے بیزار اسے ڈھونڈ رہی ہیں آنکھیں

اب مسیحا کو زمیں پر ہی اترنا ہوگا

شاہ تدبیر محبت ہے زمیں کا زیور

اسوہ دستار میں اسکو ہی تو جڑنا ہوگا

है गिरां गरचे मगर काम ये करना होगा

तुम को मिलने में हमें खु़द से बिछड़ना होगा

तुझ में अफलास की बू ही न कहीं आ जाए

हम से मिलने को तुझे और संवरना होगा

पढ़ते आए हैं शबो रोज़ ही रुतबे तेरे

तेरी आंखों को हमें और भी पढ़ना होगा

पारसा रह के नहीं काम है चलने वाला

सच को इस दौर में चेहरा तो बदलना होगा

दिल है बेजा़र उसे ढूंढ रही हैं आंखें

अब मसीहा को ज़मीं पर ही उतरना होगा

शाह तदबीरे मुहब्बत है ज़मीं का ज़ेवर

उस्वे दस्तार में इसको ही तो जड़ना होगा

शहाब उद्दीन शाह क़न्नौजी

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS