یورپی یونین نے روس پر مزید پابندیاں عائد کیں

0

برسلز؍ واشنگٹن (یو این آئی) یوکرین پر روسی حملے کے جواب میں یوروپی یونین کی کونسل (ای یو) نے جمعہ کو روس پر پابندیوں کا چھٹا پیکیج عائد کردیا۔ یوکرین کے خلاف روسی حملے کو ایک سو دن گزر چکے ہیں۔کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ کونسل نے بیلاروس کی حمایت سے یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت اور روسی مسلح افواج کی جانب سے کی جانے والی مبینہ بربریت کے پیش نظر چھٹی بار روس پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ اس پیکیج میں روس سے خام تیل اور ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر پابندی، اضافی تین روسی اور ایک بیلاروسی بینکوں کے لیے سوئفٹ پابندی، اور روسی حکومت کی ملکیت والے تین آوٹ لیٹ کے لیے یورپی یونین کو ترسیل کی معطلی شامل ہے ۔ خارجی امور اور سلامتی کی پالیسی کے اعلیٰ نمائندے جوزپ بوریل نے کہاکہ آج کے پیکج کے ساتھ، ہم مزید اقتصادی پابندیاں لگا کر جنگ پر پیسہ خرچ کرنے کی روس کی طاقت کو کمزور کر رہے ہیں۔ ہم یورپی یونین میں روسی تیل کی درآمد پر پابندیاں عائد کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ ہی روس کی آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ ختم ہو رہا ہے ۔ ہم بین الاقوامی ادائیگی کے نظام سوئفٹ سے مزید بڑے روسی بینکوں کو کاٹ رہے ہیں۔مسٹر بوریل نے کہاکہ ہم بوکا اور ماریوپول میں ہونے والے مظالم کے ذمہ داروں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لا رہے ہیں اور صدر پوتن کے جنگی پروپیگنڈے میں فعال طور پر تعاون کرنے والوں پر بھی پابندی لگا رہے ہیں۔کونسل نے کہاکہ ان پابندیوں سے یورپی یونین کے ان رکن ممالک کو الگ رکھتا ہے جو پائپ لائن کے ذریعے خام تیل کی درآمد کے لیے روس پر انحصار کرتے ہیں۔ ایسے ممالک جو اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے روسی سپلائی پر مخصوص انحصار کا شکار ہیں اور ان کے پاس کوئی قابل عمل متبادل نہیں ہے ۔
دوسری طرف امریکی محکمہ تجارت کے بیورو آف انڈسٹری اینڈ سیکیورٹی (بی آئی ایس) نے ایک نوٹس جاری کیا ہے جن میں اس نے 71 نئی بلیک لسٹ روسی اداروں کے نام شائع کیے ہیں، جن میں ہوائی جہاز اور جہاز سازی کی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔بیورو نے نوٹس میں کہا ‘‘24 فروری 2022 کو یوکرین پر روس کے حملے کے جواب میں، امریکی محکمہ تجارت 71 روسی اداروں کو شامل کرکے ایکسپورٹ ایڈمنسٹریشن ریگولیشنز (ای اے آر ) میں ترمیم کر رہا ہے ۔ امریکی حکومت۔ام اداروں کو امریکی حکومت کی جانب سے قومی سلامتی کے طے شدہ مفادات یا امریکی خارجہ پالیسی کے خلاف کام کرتے ہوئے پایا گیا ہے ’’۔
بیورو نے کہا کہ ان اداروں میں چکالوف نوووسیبرسک ایوی ایشن پلانٹ، ارتٹسک ایوی ایشن پلانٹ، سینٹ پیٹرزبرگ شپ بلڈنگ انسٹی ٹیوشن کرائیلوف 45، فار ایسٹرن شپ بلڈنگ اینڈ شپ ریپیئر سینٹر اور آل روسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ایکسپریمینٹل فزکس شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS