اس موقع پر ہاﺅس آف لارڈس کے رکن لارڈ جان بیکٹ ٹیلر (لارڈ ٹیلر آف واروک) نے اپیندر رائے کو اوورسیز فرینڈ آف انڈیا کے اعزاز سے نوازا۔ انہوں نے صحافت کے میدان میں مسٹر رائے کی حصولیابیوں کی ستائش کی۔ غور طلب ہے کہ 3 سال قبل بھی اپیندر رائے کو ورلڈ بک آف ریکارڈ کے ذریعہ نڈر صحافت کے لیے اعزاز سے نوازا جا چکاہے۔
اس موقع پر منعقدہ تقریب میں موجود ہندنژاد لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے اپیندر رائے نے ہندی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اپنے خطاب کا آغاز جئے ہند، جئے بھارت سے کرتے ہوئے ہندی کی اہمیت پر اپنے تجربات بھی اشتراک کئے ۔انہوں نے بتایا کہ کس طرح ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ ہر سطح پر قومی زبان ہندی کے استعمال کے تئیں سنجیدہ ہیں۔ ایک واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے اپیندر رائے نے وزیر داخلہ امت شاہ کی ہندی سے محبت کا ذکر کیا۔ انہوں نے وزارت داخلہ کے ایک افسر کے حوالے سے بتایا کہ وزیر داخلہ بننے کے بعد جب ان کی وزارت کے ایک سینئر افسر نے امت شاہ کو انگریزی میں خط لکھا تو انہوں نے اسے واپس کر دیا اور اپنے پیغام میں کہا کہ اگر یہ خط ہندی میں ہوتا تو مجھے زیادہ خوشی ہوتی۔ اپیندر رائے نے اس واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے ہندی کے استعمال کو قومی زبان کے طور پر فروغ دینے پر زور دیا اور کہا کہ جب تک بالکل ضروری نہ ہو انگریزی کا استعمال نہیںکیا جاناچاہیے۔ برطانیہ میں ملنے والے اعزاز کوانکساری کے ساتھ قبول کرتے ہوئے اپیندر رائے نے منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔ ان کو ملا یہ ایوارڈ سہارا انڈیا پریوار کی حصولیابیوںاور عالمی پہچان کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔
It's really a great honour reciving an appreciation certificate under the roof of House of Lords. Thanks Lord Taylor of Warwick for recognising my efforts in journalism.@Lord_ofWarwick pic.twitter.com/dhoE9nrnpL
— Upendrra Rai (@UpendrraRai) May 26, 2022
बताते हुए बड़ी प्रसन्नता हो रही है कि ब्रिटिश पार्लियामेंट के उच्च सदन में मुझे हिंदी पत्रकारिता के लिए ओवरसीज फ़्रेंड ऑफ़ इंडिया के ख़िताब से नवाज़ा गया। वहाँ मैंने हिंदी में ही भाषण दिया क्योंकि जब PM मोदी गर्व से हिंदी भाषा में UN को सम्बोधित कर सकते हैं तो हम क्यों नहीं? pic.twitter.com/tlq9tovDc0
— Upendrra Rai (@UpendrraRai) May 28, 2022