ملک کے معروف شعرا نے کی شرکت، آنجہانی رہنماکوخراج عقیدت پیش کیا
ممبئی: (ایجنسی) مجاہد آزادی اوراترپردیش کےسابق وزیراعلیٰ آنجہانی ہیم وتی نندن بہوگنا کی یاد میں باندرہ (ویسٹ) میں واقع رنگ شاردہ ہال میں ’جشن بہوگنا‘کے عنوان سے ایک مشاعرے اور کوی سمیلن کا اہتمام کیا گیا۔ یہ مشاعرہ بہوگنا میموریل کمیٹی اور سرسید ایجوکیشنل ویلفئیر سوسائٹی کی جانب سے کیا گیا تھا۔ جس کے کنوینر ساجد خان اعظمی تھے۔ بہوگنا اسمرتی سمیتی اور سرسید
ایجوکیشنل ویلفیئرسوسائٹی کے زیراہتمام ہیم وتی نندن بہوگنا کی یاد میں یہ17واں کل ہند مشاعرہ تھا۔ مشاعرے کی صدارت سپریم کورٹ کے سینئروکیل زیڈ کے فیضان ایڈوکیٹ نے کی۔ بہوگنا میموریل کمیٹی کی سرپرست اورنائب صدروپارلیمانی رکن ریتا بہوگنا جوشی، مہاراشٹر کے سابق وزیر عارف نسیم خان، کرپاشنکر سنگھ، جاوید فاروقی، علیم خان،آصف فاروقی وغیرہ نے مہمانخصوصی کے طور پر تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پرکئی معززین کو ان کی خدمات کے اعتراف میں یادگاری نشانات سے نوازا گیا۔ ابتدائی پروگرام کی نظامت نظر بجنوری اور مشاعرے کی نظامت معین شاداب نے کی۔ مشاعرے میں راکیش بیدی، جوہرکانپوری، کنور جاوید لتا حیا، اے ایم طراز، قیصر خالد، سرفراز نواز،حسن کاظمی، خورشید حیدر،نکہت امروہوی،ایوب وفا، ششی بھوشن صمد،تنزیلہ شیخ وغیرہ شعرا وشاعرات نے کلام پیش کیا۔ آخر میں پروگرام کے منتظم ساجد خان نے آنے والے مہمانان اورحاضرین کا شکریہ ادا کیا۔
پیش ہے مشاعرے میں پڑھا گیا منتخب کلام:
پڑوسی کو پڑوسی سے محبت ہوگئی جس دن
اسی دن نفرتوں والی سیاست ڈوب جائے گی
(جوہرکانپوری)
ہم کو اپنے پرکھوں کی پہچان چاہیئے
یعنی پہلے جیسا ہندستان چاہیئے
(لتا حیا)
تم عشق اگرہوتمہیں کس بات کا ڈرہے
اس آگ کے دریا میں اتر کیوں نہیں جاتے
(اے یم طراز)
گاؤں لوٹے شہر سے تو زندگی اچھی لگی
ہم کو مٹّی کے دیے کی روشنی اچھی لگی
(حسن کاظمی)
میری آنکھوں میں پڑھی جائے وطن کی خوشبو
کون ہوں مجھ سےمیرا نام نہ پوچھاجائے
(کنور جاوید)
خود باغباں نےآگ چمن میں لگائی ہے
اب یہ بتاؤکس پر پھروسہ کرےکوئی
(خورشید حیدر)
ہمارے آنسوؤں کی کس قدرتوہین کی اس نے
کسی کے سامنے روکربہت پچھتا رہے ہیں ہم
(معین شاداب)
کیا بتاؤں میں تم کو میرا یار کیسا ہے
چاند سا نہیں ہے وہ چاند اس کے جیسا ہے
(نظر بجنور)
کوئی رستے میں کانٹے بو رہا ہے
کسی کو زخم سینا آگیا ہے
(نکہت امروہوی)