نئی دہلی:(یو این آئی) بچوں کے حقوق کے تحفظ کے حامی اور امن کے نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیارتھی نے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے کہا ہے کہ وہ ایک لڑکی کے مبینہ عصمت دری کے معاملے میں پورے تھانے کے تمام پولیس اہلکاروں سے پوچھ گچھ کریں۔ للت پور تھانے کے پولس اہلکاروں کو معطل کر کے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ جمعرات کو ٹویٹر پر ایک بیان میں مسٹر ستیارتھی نے کہاکہ “ایک 13 سالہ عصمت دری کی شکار لڑکی جو ایک پولیس افسر سے ریپ کی رپورٹ کرنے گئی تھی، تھانہ انچارج کے ذریعہ اس لڑکی کی عصمت دری ہندوستان کی جمہوریت پر دھبہ ہے۔ للت پور تھانے میں موجود ہر پولیس اہلکار کو معطل کیا جائے اور پورے تھانے پر کارروائی کی جائے۔ وزیراعلی، براہ کرم اس داغ کو مٹانے کے لیے سخت اقدامات کریں۔
واضح رہے کہ ملزم اسٹیشن انچارج کو للت پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے منگل کو ہی معطل کر دیا تھا اور اس کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ اس کے علاوہ بدھ کو پولیس اسٹیشن کے دیگر ملازمین کو بھی ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس کے سامنے لائن حاضر کرکے معاملے کی جانچ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
کیلاش ستیارتھی، جو چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے لڑ رہے ہیں، پوری دنیا کی حکومتوں کو خبردار کرتے رہے ہیں کہ وہ بچوں کی تعلیم اور صحت پر خصوصی توجہ دیں۔ انہیں 2014 میں پاکستانی خاتون کارکن ملالہ یوسف زئی کے ساتھ مشترکہ طور پر اس شعبے میں ان کے نمایاں کام کے لیے نوبل امن انعام سے نوازا گیا تھا۔
کیلاش ستیارتھی نے یوگی پر للت پور عصمت دری معاملے میں پولیس اسٹیشن پر سخت کارروائی کرنے پر زور دیا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS