بجلی کا بحران مزید سنگین، سپلائی میں کمی 10.77 گیگاواٹ پر پہنچی
نئی دہلی، (پی ٹی آئی):کوئلے کی کمی کی وجہ سے ملک میں بجلی کا بحران مزید سنگین ہونے کے درمیان مصروف اوقات میں بجلی کی کمی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس ہفتہ پیر کو بجلی کی کمی جہاں 5.24 گیگا واٹ تھی، وہیں جمعرات کو یہ بڑھ کر 10.77 گیگا واٹ ہو گئی۔ نیشنل گرڈ آپریٹر، پاور سسٹم آپریشن کارپوریشن (پی او ایس او سی او) کے تازہ اعداد و شمار سے پتہ چلا ہے کہ اتوار کو مصروف اوقات میں بجلی کی کمی صرف 2.64 گیگا واٹ تھی جو پیر کو 5.24 گیگا واٹ، منگل کو 8.22 گیگاواٹ، بدھ کو 10.29 گیگا واٹ اور جمعرات کو 10.77 گیگا واٹ ہو گئی۔ اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ 29 اپریل 2022 کو زیادہ سے زیادہ پوری کی گئی بجلی کی مانگ 207.11 گیگاواٹ کی اب تک ہی اعلیٰ ترین سطح کو چھو گئی۔ اس کے سبب جمعہ کو بجلی کی کمی گھٹ کر 8.12 گیگا واٹ رہ گئی۔ دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ ملک بھر میں تیز گرمی کے درمیان اس ہفتہ میں بجلی کی سپلائی 3 بار ریکارڈ سطح پر پہنچی۔ مصروف اوقات میں زیادہ سے زیادہ پوری کی گئی بجلی کی مانگ منگل کو ریکارڈ 201.65 گیگاواٹ پر پہنچ گئی۔ یہ 7 جولائی 2021 کو 200.53 گیگا واٹ تھی۔ جمعرات کو بجلی کی زیادہ سے زیادہ مانگ 204.65 گیگاواٹ کی ریکارڈ سطح پر تھی اور جمعہ کو یہ 207.11 گیگاواٹ کی اب تک کی اعلی سطح کو چھو گئی۔ بدھ کو یہ 200.65 گیگاوٹ تھی۔ اس ہفتہ کی شروعات میں پیر کو زیادہ سے زیادہ پوری کی گئی بجلی کی مانگ 199.34گیگاواٹ تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان اعداد و شمار سے واضح پتہ چلتا ہے کہ بجلی کی مانگ میں تیزی آئی ہے اور کچھ ہی دنوں میں اس کی وجہ سے ملک میں بجلی کا بحران سنگین ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مرکز اور ریاستی سرکاروں کی قیادت میں سبھی اسٹیک ہولڈرس کو تھرمل پاور پلانٹس میں کم کوئلے کے ذخیرے، پروجیکٹوں پر ریک کو تیزی سے خالی کرنے اور ان کی دستیابی بڑھانے پر دھیان دینا ہوگا۔ ماہرین نے کہا کہ ابھی گرمی کی شروعات میں جب یہ حال ہے تو مئی اور جون کی صورتحال کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ وزارت بجلی نے کہا تھا کہ مئی-جون 2022 میں بجلی کی مانگ تقریباً 215-220 گیگا واٹ تک پہنچ سکتی ہے۔
ابھی گرمی کی شروعات سے ہی مئی اور جون کی صورتحال کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے:ماہرین
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS