نائب صدرنائیڈو کی دل بدل قانون میں ترمیم کی وکالت

0

بنگلورو، (پی ٹی آئی) : نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیانائیڈو نے اتوار کو دل بدل مخالف قانون میں خامیوں پر تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اسے مو¿ثر بنانے کے لیے اس میں ترمیم کی جانی چاہیے۔ نائیڈو نے یہاں پریس کلب میں ’نئے بھارت میں میڈیا کا کردار‘ پر لکچر دیتے ہوئے کہا کہ دل بدل مخالف قانون میںکچھ خامیاں ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوامی نمائندوں کے دل بدل کو روکاجا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ ایک ساتھ بڑی تعداد میں پارٹی بدلنے کی اجازت دیتا ہے لیکن کچھ تعداد میں پارٹی بدلنے کی نہیں۔ اس لیے لوگ تعداد اکٹھی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘ نائب صدر نے منتخب نمائندوں کو ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں جانے کے بجائے استعفیٰ دینے اور پھر سے منتخب ہونے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ اگر منتخب نمائندے پارٹی چھوڑنا چاہتے ہیں تو ا نہیں پہلے عہدہ سے استعفیٰ دینا چاہیے اور پھر سے منتخب ہونا چاہیے۔ نائیڈو نے کہا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ وقت آ گیا ہے جب ہم حقیقت میں موجودہ دل بدل مخالف قانون میں ترمیم کریں، کیونکہ کچھ خامیاں ہیں۔‘ انہوں نے دل بدل کے خلاف دائر معاملوں کو ایوان کے اسپیکروں، چیئر مینوں اور عدالتوں کے ذریعہ برسوں تک زیر التوا رکھے جانے کو لے کر بھی نا خوشی کا اظہار کیا۔ چونکہ 24 اپریل کو پنچایتی راج دیوس ہوتا ہے، اس لیے نائیڈو نے مقامی اداروں کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا جو ہندوستانی جمہوریت کے سہ سطحی انتظامیہ کا حصہ ہے۔ نائیڈو نے کہا کہ ’آئیے، ہم سب ان اداروں کو مضبوط کر کے اور ان کا احترام کر کے جمہوریت کے ان ستونوں کو مضبوط کرنے کے لیے خود کو پابند کریں۔ یہ میری ملک کے عوام سے اور مختلف سطحوں کے لیڈروں سے بھی اپیل ہے۔‘ جمہوریت کو مضبوط کرنے میں میڈیا کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی ترقی، جمہوریت کو مضبوط کرنے، لوگوں کی توقعات اور سرکار کے ترقیاتی اہداف تک پہنچنے کے لیے اہم ہے۔ نائیڈو نے کہا کہ ’میڈیا لوگوں کو جانکاری دیتا ہے اور مجھے ہمیشہ لگتا ہے کہ تصدیق کے ساتھ جانکاری گولہ بارود سے زیادہ (خطرناک) ہے۔ اسے حقیقی جذبے سے سمجھنا ہوگا۔‘ نائب صدر نے عوامی زندگی میں اقدار کی تنزلی کی بات کرتے ہوئے پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں رکاوٹیں کھڑی ہونے پر افسوس ظاہر کیا۔ انہوں نے سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ اپنے ارکان کےلئے ایک ضابطہ اخلاق بنائے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS