کابل (ایجنسیاں) افغانستان کے مغربی کابل میں ہوئے دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 20 سے زیادہ ہو گئی ہے ۔ایک ٹی وی براڈکاسٹر نے منگل کو ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔اطلاعات کے مطابق دھماکہ دارالحکومت کابل سے متصل ضلع دشت بارچی میں عبدالرحیم شاہد ہائی اسکول کے قریب ہوا۔تاہم ابھی تک کسی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق پولیس ترجمان خالد زدران نے کہا ہے کہ کابل ضلع 18 میں عبدالرحیم شہید اسکول میں صبح 10بجے کے قریب ’ہائی اسکول میں 3دھماکے ہوئے ہیں جس میں شیعہ کمیونٹی کے افراد کی ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔‘ذرائع کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کابل ضلع 18 کے مغربی حصے میں ایک اسکول اور ایجوکیشنل سینٹر میں منگل کو یکے بعد دیگرے 3 بم دھماکوں میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہوئے جس میں طلبہ بھی شامل ہیں۔ واقعے سے متعلق ایک استاد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دھماکہ اسکول کے سامنے اس وقت ہوا جب طلبہ اسکول کی عمارت سے باہر جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان دو دھماکوں میں طلبہ سمیت 30 افراد مارے گئے ہیں۔ادھر طالبان سیکورٹی حکام نے صحافیوں کو بتایا کہ عبدالرحیم شہید اسکول کی چار دیواری میں بارودی سرنگوں میں سے ایک کو ٹھیک کیا گیا تھا۔ البتہ یہ دونوں دھماکے بارودی سرنگوں کی وجہ سے ہوئے ہیں۔طالبان کی صحت عامہ کی وزارت کے ترجمان جاوید ہزہر نے صحافیوں کو بتایا کہ دو واقعات میں پانچ لاشوں اور 20 زخمیوں کو سرکاری اسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔عینی شاہدین نے وی او اے کو بتایا کہ پہلا دھماکہ ممتاز ایجوکیشنل سینٹر کی کلاس میں ہوا جس میں سات بچے زخمی ہوئے۔ کابل کے مغرب میں واقعے محمد علی جناح اسپتال کے مطابق پانچ لاشوں اور 15 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔کابل کے ایمرجنسی اسپتال کا کہنا ہیکہ سات زخمی بچوں کو جائے وقوع سے اسپتال منتقل کیا گیا۔یہ دھماکے دشتِ برچی کے علاقے میں ہوئے ہیں جو شیعہ اکثریتی علاقہ ہے۔ ماضی میں بھی افغانستان میں شیعہ برادری کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جس کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش خراساں کی جانب سے قبول کی گئی ہے۔ البتہ منگل کو ہونے والے ان دھماکوں کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف گھناؤنا جرم قرار دیا ہے۔ملک کے اعلیٰ قومی مفاہمتی کونسل کے سابق چیئرمین عبداللہ عبداللہ نے بھی کابل دھماکوں کی مذمت کی ہے۔
کابل کے ہائی اسکول میں 3 دھماکے،20سے زائد ہلاک
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS