راہل گاندھی کے بیان پر مایاوتی کا جوابی حملہ

0

راہل کو اپنی پارٹی کی فکر کرنی چاہئے :مایاوتی،راہل کا بیان درست مایا وتی نے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو دیا جیت کا محفوظ راستہ:کھڑگے
لکھنئو(یواین آئی) : بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے اتوار کو راہل گاندھی کے بی ایس پی سے اتحاد والے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی پارٹی کی فکر کرنی چاہئے ۔بی ایس پی ہیڈکوارٹر پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا’ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا یہ بیان کہ میں نے ان کی پارٹی کے آفر کا کوئی جواب نہیں دیا یا میں نے یوپی اسمبلی الیکشن میں اتحاد پر بات نہیں کی اوران کامجھے وزیر اعلی بنانے کا آفر مکمل طور سے بے بنیاد ہیں۔اور اس میں ذرہ برابر بھی سچائی نہیں ہے ۔حقیقتا یہ بی ایس پی کے تئیں ان کے نفرت کو واضح کرتا ہے ۔انہوں نے کہا’اگرچہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو یوپی نتائج کا جائزہ لینا چاہئے لیکن ایسی بے بنیاد باتوں کی کوئی جگہ نہیں ہے ۔ہفتہ کو راہل گاندھی کے ذریعہ بی ایس پی اور خصوصی طور سے اس کے سپریمو کے بارے میں کیا گیا تبصرہ بی ایس پی کے ساتھ دیگر پسماندہ طبقات و دلتوں کے تئیں احساس کمتری اور ذات پات مبنی ذہنیت کا عکاس ہے ۔مایاوتی نے کہا یہ صرف راہل ہی نہیں ہیں اس سے پہلے ان کے والد راجیو گاندھی نے بھی بی ایس پی کو بدنام اور کمزور کرنے کے لئے کانشی رام کو سی آئی اے کا ایجنڈا قرار دیا تھا۔راہل گاندھی نے الزام لگایا تھا کہ بی ایس پی سپریمو سی بی آئی، ای ڈی اورانکم ٹیکس سے خائف ہیں اس لئے بی جے پی کے تئیں ان کا رخ نرم ہے ۔مایاوتی نے کہا اس میں ذرہ برابر سچائی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاحقیقت یہ ہے کہ ان ایجنسیوں سے متعلق مقدمات ہم نے مرکزمیں اقتدار والی کسی پارٹی کی مدد کے بغیر تمام حکومتوں کے خلاف سپریم کورٹ سے جیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے خلاف کانگریس کی سیاسی جنگ کا ریکارڈ بہت ہی ڈھیلا اور ناقص رہا ہے ۔
بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ ہمیں کانگریس چاہے وہ اقتدار میں ہو یا اب طویل عرصے سے اقتدار سے باہر ،بی جے پی، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور کمپنی کے خلاف دل سے لڑتی نظر نہیں آئی ۔ جبکہ بی جے پی آئین کو ختم کرنے اور ملک کو نہ صرف کانگریس بلکہ اپوزیشن سے پاک بنا کر چائنا ٹائپ سسٹم بنانے کے لیے بے چین ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی ایس پی کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے پہلے راہل کو اپنے گھر پر ایک باریک نظر رکھنی چاہئے جس کا شیرازہ بکھرا پڑا ہے اور بی جے پی اس کا پورا فائدہ اٹھا رہی ہے ۔دوسروں کی فکر کرنے کے بجائے بہتر ہوگا کہ وہ اپنی پارٹی کی فکر کریں۔قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی نے ہفتہ کو ایک کتاب کی رسم اجرائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ مرکزی ایجنسیوں کے دبائو کی وجہ سے حال ہی میں اختتام پذیر ہوئے یوپی اسمبلی انتخابات میں مایاوتی نے کانگریس سے اتحاد نہیں کیا ۔ راہل نے کہاتھا ‘میں نے مایاوتی کو جی کو پارٹی کے ساتھ اتحاد کا پیغام دیاتھا۔ ہم نے انہیں وزی ر اعلی کے عہدے کا بھی آفر دیا۔لیکن ہماری متعدد کوششوں کے باوجود انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔انہوں نے کہا اور کیوں؟ صرف سی بی آئی ،ای ڈی اور پیگاسس کی وجہ سے انہوں نے بی جے پی کو یوپی میں کھلا راستہ دے دیا۔یہ ایجنسیاں سیاسی نظام کو کنٹرول کرتی ہیں۔انہوں نے مایاوتی پر انہیں ایجنسیوں کے دبائو کی وجہ سے دلتوں کے مسائل نہ اٹھانے کا بھی الزام لگایاتھا۔
دریں اثنا کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے نے اتوار کو پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کے ایک بیان کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ وجوہات کچھ بھی ہوں، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو اسمبلی انتخابات میں جیتنے کا ایک محفوظ راستہ دیا ہے ۔ راہل گاندھی نے اپنے بیان میں بی ایس پی سربراہ پر اتر پردیش میں اتحاد نہ بنا کر دلتوں کی آواز بننے سے انکار کرنے کا الزام لگایا تھا۔ جب محترمہ مایاوتی نے جوابی حملہ کیا تو مسٹر کھڑگے نے مسٹر گاندھی کے بیان کو یہ کہہ کر درست قرار دیا کہ وجوہات کچھ بھی ہوں بی ایس پی سپریمو نے بی جے پی کو اسمبلی انتخابات میں جیت کا محفوظ راستہ فراہم کیا ہے ۔مسٹر کھڑگے نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہاکہ اتر پردیش کی جنرل سکریٹری انچارج پرینکا گاندھی واڈرا کی قیادت میں کانگریس پارٹی نے پوری طاقت کے ساتھ مقابلہ کیا۔ کانگریس چاہتی تھی کہ بی جے پی عام لوگوں، خواتین اور دلتوں پر جو مظالم ڈھاتی ہے اس پر کسی طرح روک لگے ۔انہوں نے کہا کہ یہ سب دیکھ کر محترمہ واڈرا نے محترمہ مایاوتی سے کہا تھا کہ وہ کانگریس کے ساتھ آئیں اور بی جے پی کے خلاف اتحاد کی قیادت کریں، لیکن سچائی یہ ہے کہ وہ ایسا نہیں کرپائیں، چاہے جو بھی اس کی وجہ ہو۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS