کیف: (یو این آئی) روس-یوکرین جنگ کا آج 17 واں دن ہے اور روسی افواج یوکرین کے دارالحکومت کیف کے شمال مغرب کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ اے بی سی نیوز نے ہفتہ کو اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روسی فوج نے ان مقامات پر ٹینکوں سے گولے داغے جن کا اس نے پہلے ہی محاصرہ کر رکھا ہے۔ گولہ باری اس قدر شدید ہے کہ شہر کے مکین مرنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دفنانے سے قاصر ہیں اور لوگوں کو شہر چھوڑنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بندرگاہی شہر ماریوپول میں مسلسل گولہ باری کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔ لوگ خوراک اور پانی لانے اور پھنسے ہوئے شہریوں کو بچانے کی بار بار کوششیں کر رہے ہیں لیکن فائرنگ کے خوف سے وہ ناکام ہو رہے ہیں۔ جمعہ کو ایک اپارٹمنٹ کی عمارت میں ایک ٹینک میں آگ لگ گئی اور عمارت نارنجی رنگ کے آگ کے گولے میں تبدیل ہوگئی تھی۔
اس ہفتے کے شروع میں زچگی کے اسپتال پر ہونے والے مہلک حملے کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ 12 دنوں میں ماریوپول میں ہوئے حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 1500 سے تجاوز کر گئی ہے۔ واضح رہے کہ مغرب کی جانب سے مسلسل اسلحے اور دیگر امداد کی وجہ سے یوکرین نے کسی حد تک حملہ آور روسی فوج کو روک رکھا ہے۔ جنگ کی وجہ سے 20.50 لاکھ افراد یوکرین سے ہجرت کر چکے ہیں۔ واضح رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا۔
روسی فوج کیف اور یوکرین کے دیگر شہروں کی جانب گامزن
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS