نئی دہلی (ایجنسیاں ) : 5 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے بعد ملک کے اگلے صدارتی عہدے کو لے کر ہلچل مچ گئی ہے۔ انتخابی نتائج نے راجیہ سبھا میں حکمراں بی جے پی کی پوزیشن کو مضبوط کیا ہے اور اس سال ہونے والے صدارتی انتخاب میں تعداد کے لحاظ سے بھی اس کی پوزیشن بہتر ہوئی ہے۔واضح رہے کہ ہندوستان کے صدر کا انتخاب الیکٹورل کالج کے ذریعہ ہوتا ہے۔ یہ الیکٹورل کالج لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے 776 ممبران پارلیمنٹ اور مختلف ریاستوں کے کل 4120 ممبران اسمبلی پر مشتمل ہے۔ الیکٹورل کالج کی طاقت 10,98,903 ووٹ کی ہے اور بی جے پی کی کل طاقت 50 فیصد سے زیادہ ہے۔ہرممبر پارلیمنٹ کے ووٹ کی طاقت 708 ہے۔ اس کے علاوہ ہر ریاست کے ممبراسمبلی کے ووٹ کی طاقت الگ الگ ہوتی ہے ۔ یوپی میں ہرممبر اسمبلی کے ووٹ کی طاقت 208 ہے۔ نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈوکواس اعلیٰ عہدہ کیلئے سب سے آگے ماناجارہا ہے، بی جے پی قیادت نے ابھی تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے کہ آیا موجودہ صدر رام ناتھ کووند کو دوسری مدت کیلئے پیشکش کی جانی چاہیے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS