آگ لگنے کے بعد زاپوریزیا جوہری پلانٹ کی تابکاری کی سطح میں کوئی تبدیلی نہیں :آئی اے ای اے
کیف،(یو این آئی/ اسپوٹنک) : یوکرین کے زاپوریزیا علاقے کی فوجی انتظامیہ نے جمعہ کو بتایا کہ روسی فوجیوں نے جوہری ضابطے کے سرکاری ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے یوروپ کے سب سے بڑے زاپوریزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ (این پی پی) کی سائٹ پر قبضہ کر لیا ہے ۔انتظامیہ نے ٹیلی گرام پر لکھاکہ زاپوریزیا این این پی کی سائٹ کو روسی فوجی دستوں نے تحویل میں لے لیا ہے ۔ آپریشن کے اہلکاروں نے ضرورت کے مطابق تکنیکی جانچ کی اور محفوظ آپریشن کو یقینی بنایا۔اس سے قبل یوکرین کی ریاستی ایمرجنسی سروس نے بتایا تھا کہ زاپوریزیا جوہری پاور پلانٹ کے باہر آگ لگ گئی اور اس کا ایک یونٹ بند کر دیا گیا۔ انہوں نے بعد میں بتایا کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور اس واقعہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔
یوکرین کی اسٹیٹ ایمرجنسی سروس نے جمعہ کو کہا کہ زاپوریزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے ۔ سروس نے ایک بیان میں کہاکہ صبح 05:55بجے اینر ہودر شہر میں زاپوریزیا پلانٹ کے ایک تربیتی مرکز میں صبح 5:55پر لگنے والی آگ کو 2000مربع میٹر میں محدود کردیا گیا ہے ۔ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے ) نے کہا کہ اس نے زاپوریزیا نیو کلیئر پلانٹ کے آس پاس کی صورتحال پر اپنے واقعہ اور ہنگامی مرکز کو 24گھنٹے رسپونس (رد عمل) کے لیے تیار رکھا ہے ۔ قبل ازیں زاپوریزیا پلانٹ نے اپنے علاقے میں آگ لگنے کی اطلاع دی تھی لیکن یوکرین کی ریاستی ایمرجنسی سروس نے بعد میں کہا کہ آگ پلانٹ کے باہر لگی، جس کے بعد ایک یونٹ کو بند کر دیا گیا۔ آئی اے ای اے نے ٹویٹ کیا،‘یوکرین میں زاپوریزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ میں سنگین صورتحال کے سبب آئی اے ای نے اپنے واقعہ اور ہنگامی مرکز کو 24گھنٹے ردعمل کیلئے تیار رکھا ہے۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے ) نے جمعہ کو کہا کہ زاپوریزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کی ریڈی ایشن( تابکاری) کی سطح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ ایجنسی نے ٹویٹ کیاکہ یوکرین کے جوہری ریگولیٹر نے آئی اے ای اے کو مطلع کیا ہے کہ زاپوریزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ریڈی ایشن کی سطح میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی ہے۔یوکرین کی اسٹیٹ ایمرجنسی سروس نے بھی اب بات کی تصدیق کی ہے، پلانٹ کی صورتحال حسب معمول (نارمل) ہے۔ زاپوریزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ترجمان اینڈری تُز کے مطابق گولہ باری فی الحال رک گئی ہے ، لیکن صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے (روسی فوجی) ہر چیز پر بمباری کی، جس میں بلاک اور باقی سب کچھ شامل تھا۔ اس لیے سب کچھ کہنا مشکل ہے ۔ اب یہ طے کیا جا رہا ہے کہ بات چیت کیلئے ان سے رابطہ کیا جائے یا کسی اور طریقے سے آگے بڑھا جائے گا۔ دریں اثنا امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بات کی۔
وہائٹ ہاؤس زاپوریزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ میں مبینہ آگ کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ جمعہ کی علی الصبح روسی فوج نے نیوکلیئر پلانٹ پر چاروں اطراف سے حملہ کیا جس سے پلانٹ میں آگ لگ گئی اور فائر برگیڈ جائے وقوعہ تک پہنچنے میں غیر مجاز تھے ۔
یوروپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ پر روس کا قبضہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS