بروسیلز(یو این آئی) : یوروپی یونین، امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے اتوار کو روس کے سوئفٹ سے نکال باہر کرنے کا اعلان کیا۔ یہ ایک بین الاقوامی ادائیگی کا نظام ہے ۔ بی بی سی نے اتوار کو اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی ۔یوروپی یونین کے ترجمان نے کہا اس کا مقصد ان اداروں کے بین الاقوامی مالیاتی بہاؤ کو روکنا ہے ، اس سے روس کی عالمی تجارت بڑی حد تک محدود ہو جائے گی۔یہ اس ہفتے یوکرین پر حملے کے بعد روس پر عائد نئی پابندیوں کا حصہ ہے ۔ اس کا روس پر خاصا اثر پڑنے کا امکان ہے کیونکہ روس تیل اور گیس کی برآمدات کے لیے زیادہ ترسوئفٹ بینکنگ سسٹم پر منحصر ہے ۔تاہم اس سے صرف روس ہی متاثر نہیں ہوگا بلکہ اس سے روس کے ساتھ کاروبار کرنے والوں پر بھی اثر پڑے گا جس میں کئی مغربی ممالک بھی شامل ہیں۔سوئفٹ کا کا پورا نام ‘ سوسائٹی فار ورلڈ وائیڈ انٹر بینک فنانشیل ٹیلی کمیونکیشن ’ ہے ۔ یہ بیلجیم میں واقع ہے ۔ یہ ایک انتہائی محفوظ پیغام رسانی کا نظام ہے جو سرحد کے اس پار دوسرے ممالک کے ساتھ آسانی سے رقم کے لین دین کی اجازت دیتا ہے ۔ یہ دنیا بھر میں 11,000سے زیادہ بینکوں اور مالیاتی تنظیموں کے ساتھ مالیاتی لین دین کی سہولت فراہم کرتا ہے ، اس طرح بین الاقوامی سطح پر منصفانہ اور محفوظ تجارت کو ممکن بناتا ہے۔ تاہم سوئفٹ کے پاس عالمی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے کے بعد بھی پابندیوں سے متعلق فیصلے کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے ۔اس موضوع پر یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمہل نے پابندیوں کی تعریف کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ یہ بحران کے وقت ان کی حقیقی مدد ہے ۔قابل ذکر ہے کہ امریکہ، برطانیہ، یوروپ اور کینیڈا نے اس پابندی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
یوروپی یونین اوراتحادیوں کا روسی بینکوں کو ’سوئفٹ‘سے نکالنے کا اعلان
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS