کیف میں انٹرنیٹ سروس بند،غذائی اشیاء کی قلت

0

لوٹ مار کی کارروائیاں جاری،پاور اسٹیشن پر روسی فوج کی قبضے کی کوشش
کیف ( ایجنسیاں) : یوکرین میں آج ہفتے کے روز روس کے فوجی آپریشن کا تیسرا روز ہے۔ دن کی ابتدا میں ہی دارالحکومت کیف پر پھر سے بم باری کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ شہر کے وسط میں واقع فریڈم اسکوائر پر فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔ اس دوران میں غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ محتاط رہیں اور پناہ گاہوں کے قریب رہیں۔ یوکرین کے شہریوں پر بھی زور دیا جا رہا ہے کہ وہ بم باری سے بچنے کے لیے پناہ گاہوں کا رخ کریں۔ذرائع کے مطابق دارالحکومت کیف میں انٹرنیٹ سروس منقطع ہو گئی ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کیف میں لوٹ مار کی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔ ساتھ ہی غذائی اشیاء بالخصوص روٹی کی کمی دیکھی جا رہی ہے۔یوکرین کی قومی سلامتی کی کونسل کے مطابق کیف کی صورت حال کنٹرول میں ہے۔ کونسل نے باور کرایا کہ دارالحکومت فوج اور مقامی آبادی کے کنٹرول میں ہے۔یوکرین کی خبر رساں ایجنسی ’انٹرفیکس‘نے بتایا ہے کہ روسی فوجی شہر میں بجلی کے ایک پاور اسٹیشن پر قبضے کی کوششوں میں ہیں۔ایک امریکی سینئر دفاعی ذمے دار نے جمعہ کے روز بتایا کہ روس کو یوکرین کی جنگ میں توقع سے زیادہ مزاحمت کا سامنا ہے۔ مزید یہ کہ یوکرین کی فوج کے زیر انتظام کنٹرول سینٹروں کو ‘نقصان نہیں پہنچا۔‘ادھر روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس نے ہتھیاروں کی ایک بڑی مقدار برآمد کر لی ہے جو مغربی ممالک نے یوکرین کو بھیجی تھی۔ وزارت کے مطابق روسی فوج نے یوکرین کے عسکری انفرا اسٹرکچر کے زیر انتظام 211 تنصیبات کو تباہ کر دیا۔ تباہ ہونے والی تنصیبات میں کمانڈ اینڈ کمیونی کیشن کے 17 مراکز، ایس – 300 کے 19 سسٹم اور 39 ریڈار شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS