نئی دہلی(ایجنسیاں) دہلی ہائی کورٹ نے تعلیم کے حق کے قانون (آرٹی ای ) 2009 کی فراہمی کو چیلنج کرنے والی مفاد عامہ کی ایک عرضی پر مرکز اور دہلی سرکار کو نوٹس جاری کیا۔ اس پی آئی ایل میں مدارس، ویدک پاٹھ شالوں اور مذہبی تعلیم دینے والے تمام تعلیمی اداروں کو آر ٹی ای کے دائرے میں لانے کی ہدایت دینے کی مانگ کی گئی ہے۔جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ کی بنچ نے مرکزی سرکار ، دہلی سرکار اوردیگر تمام سے جواب مانگاہے۔ اور معاملے کو آگے سماعت کیلئے 30 مارچ 2022 کو درج کر دیا۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیکشن 1(4) اور 1(5) مدارس، ویدک پاٹھ شالوں اور مذہبی تعلیم دینے والے تعلیمی اداروں کو تعلیمی قابلیت سے محروم کرتے ہیں اور حق تعلیم ایکٹ 2009 کی متعلقہ شقیں من مانی، غیر معقول اور آئین کے خلاف ہیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے اس معاملے کی سماعت سے انکار اور درخواست گزار کو ہائیکورٹ جانے کا مشورہ دینے کے بعداشونی اپادھیائے نے دہلی ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS