نئی دہلی، (یو این آئی) : دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو سشیل انسل اور ان کے بھائی گوپال انسل کی 7 سال قید کی سزا کو منسوخ کرنے کی عرضی کو مسترد کر دیا، جو 1997 کے اپہار سنیما آتشزدگی کے معاملے میں ثبوت مٹانے کے مجرم ٹھہرائے گئے تھے۔ ہائی کورٹ کے جج جسٹس سبرامنیم پرساد نے انسل برادران کی اپیل کو خارج کر دیا۔ اس سے قبل دونوں بھائیوں اور دیگر مجرموں نے مجسٹریٹ کی عدالت کے فیصلے کے بعد ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں سزا کو منسوخ کرنے کی اپیل کی تھی لیکن وہاں بھی انہیں راحت نہیں ملی تھی۔اس کے بعد مجرموں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے انسل برادران کی طرف سے پیش ہوکر عرضی گزار کی عمر اور قانونی پہلوؤں سے متعلق کئی دیگر دلائل دیئے۔ دوسری طرف دہلی پولیس اور اپہار آتش زدگی متاثرین ایسوسی ایشن نے انسل برادران کی سزا کو منسوخ کرنے کی اپیل کی سخت مخالفت کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سزا منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ تاہم بنچ نے مجسٹریٹ کی عدالت کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت کیلئے 23فروری 2022 کی تاریخ مقرر کی۔
13جون 1997کو جنوبی دہلی کے اپھار سنیما میں فلم کی نمائش کے دوران آگ لگ گئی، جس میں ناظرین سمیت 59 افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں انسل برادران اور ایک عدالتی کارکن سمیت5 افراد کو گزشتہ سال نومبر میں ثبوتوں کو مٹانے کا مجرم پایا گیا تھا۔شواہد مٹانے کے الزامات 20 جولائی 2002کو نچلی عدالت میں حادثے کے اہم کیس کی سماعت کے دوران سامنے آئے تھے ۔ اس بنیاد پر عدالتی حکم کے مطابق علیحدہ ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس کیس میں ملوث عدالتی اہلکاروں سمیت دیگر کے خلاف محکمہ جاتی انکوائری اور پھر معطلی کی کارروائی کی گئی تھی۔
انسل برادران کی سزا منسوخ کرنے سے عدالت کا انکار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS