طالبان کی حراست سے صحافیوں کوملی رہائی

0

کابل(ایجنسیاں) صحافیوں کے ساتھ کام کرنے والے افغان شہریوں کو بھی جمعہ کے روز رہا کردیا گیا۔ طالبان نے گذشتہ سال اگست میں اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے ہی میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی پر سخت پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔طالبان کے نائب وزیر برائے ثقافت اور اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں بتایا کہ صحافیوں کو اس لیے حراست میں لیا گیا تھا کیونکہ ان کے پاس ایسے کوئی شناختی دستاویزات نہیں تھے جن سے یہ ثابت ہوسکے کہ وہ اقوام متحدہ پناہ گزین ایجنسی (یو این ادیچ سی آر) کے لیے کام کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جب ان کی شناخت کی تصدیق ہوگئی تو انہیں آزاد کردیا گیا۔یو این ایچ سی آر کے مطابق،”وہ ان تمام افراد کی مشکور ہے جنہوں نے تشویش کا اظہار کیا اور مدد کی پیش کش کی۔‘اغواکیے جانے والے صحافیوں میں سے ایک اینڈریو نارتھ تھے، جو بی بی سی کے سابق نامہ نگار ہیں اور تقریبا ً دو دہائیوں تک افغانستان کے امور کی کوریج کرتے رہے ہیں۔وہ افغانستان میں مسلسل ابتر ہوتے انسانی بحران کو رپورٹ کرنے کے لیے اس جنگ زدہ ملک کا مسلسل دورہ کرتے رہے ہیں۔قبل ازیں صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس(سی پی جے) نے طالبان سے صحافیوں کو فوراً رہا کرنے کی اپیل کی تھی۔سی پی جے کے ایشیا پروگرام رابطہ کار اسٹیون بٹلر کا کہنا تھا،”اقوام متحدہ پناہ گزین ایجنسی کے ساتھ کام کرنے والے دو صحافیوں کو حراست میں لیاجانا مجموعی طور پر پریس کی آزادی کی صورتحال میں پستی اور صحافیوں پر ہونے والے حملوں میں اضافے کا ثبوت ہے۔‘‘

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS