ریاض (ایجنسیاں) :امریکا کی مشرق اوسط کے لیے اعلیٰ سفارت کار نے پیر کے روزالریاض میں سعودی حکام سے ملاقات کی ہے اور ان سیدونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے علاوہ یمن اور لبنان کی صورت حال سمیت علاقائی استحکام پر تبادلہ خیال کیا ہے۔قائم مقام امریکی معاون وزیرخارجہ برائے مشرق قریب اموریائل لیمپرٹ نے سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، وزیرمملکت برائے خارجہ امورعادل الجبیر اور سعودی شوریٰ کونسل کی رکن ہدیٰ الحیلیسی سے ملاقاتیں کی ہیں۔سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ فیصل اور لیمپرٹ نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور واشنگٹن اورالریاض کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے کے طریقوں پرتبادلہ خیال کیا ہے۔انھوں نے ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے شہریوں پرمسلسل حملوں اور یمن میں برسوں سے جاری جنگ کے سیاسی حل کوروکنے میں اس گروپ کے تخریبی کردارکے بارے میں بات چیت کی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عادل الجبیر کے ساتھ مذاکرات میں لبنان کی صورت حال اور یمن میں جاری تنازع کے پرامن اور سفارتی حل کے لیے کثیرالجہت کوششوں کو مستحکم بنانے کے ضمن میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔لیمپرٹ اورہدیٰ الحلیسی نے سعودی عرب میں خواتین کو بااختیار بنانے کے سلسلے میں ہونے والی حالیہ پیش رفت پر گفتگو کی ہے۔انھوں نے یہ بات نوٹ کی کہ اس پیش رفت کے نتیجے میں سعودی خواتین کی زندگیوں میں نمایاں مثبت تبدیلی رونما ہوئی ہے اور مملکت کی افرادی قوت میں خواتین کی شرکت میں اضافہ ہوا ہے۔امریکی ایلچی نے خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سیکرٹری جنرل نایف الحجرف سے بھی ملاقات کی ہے۔اس میں خط? خلیج کے تمام ممالک کے زیادہ پرامن، مستحکم اور خوش حال مستقبل کی تعمیر کے لیے باہمی تعاون اور کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔یائل لیمپرٹ خطے کے ممالک کے دورے پر ہیں۔انھوں سعودی عرب سے قبل اردن میں قیام کیا تھا اور وہ واشنگٹن لوٹنے سے قبل کویت اور بحرین کا بھی دورہ کرنے والی ہیں۔عمان میں انھوں نے امریکا کے مختلف اداروں کے حکام پرمشتمل وفد کی قیادت کی۔اس میں قومی سلامتی کی سینیر ڈائریکٹر باربرا لیف بھی شامل تھیں۔ محکمہ خارجہ کے مطابق طرفین نے سکیورٹی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور امریکی حکام نے علاقائی امن و استحکام کو آگے بڑھانے میں مثبت کردارپراردن کا شکریہ ادا کیا۔
امریکی سفارت کار کی سعودی حکام سے یمن اور لبنان کی صورت حال پرگفتگو
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS