نئی دہلی (یو این آئی) : حکومت نے دفاعی شعبہ میں خود انحصار کی سمت میں ٹھوس قدم اٹھانے کے ساتھ ساتھ موجودہ چیلنجوں سے نپٹنے کیلئے مسلح افواج کے ہاتھ مضبوط کرنے کے مقصد سے دفاعی بجٹ میں 9فیصد کا اضافہ کرتے ہوئے سوا پانچ لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ مختص کئے ہیں۔وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کو مالی سال 2022-23کیلئے لوک سبھا میں عام بجٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ دفاعی بجٹ کیلئے 5,25,166کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس میں پنشن کی مد میں دی جانے والی رقم بھی شامل ہے۔ یہ سال 2021-22کے4 لاکھ 78 ہزار 196 کروڑ کے دفاعی بجٹ کے مقابلہ میں 9 فیصد زیادہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ بجٹ میں سرمایہ کی تقسیم کو 152,369کرور روپے کیا گیا ہے، جو سال 2021-22کے 135,000کروڑ کے مقابلہ میں 12.6فیصد زیادہ ہے ۔ دفاعی بجٹ میں ریونیو کا حصہ 2.39لاکھ کروڑ اور پنشن کیلئے 1.19 لاکھ کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔حکومت نے دفاعی شعبہ میں میک ان انڈیا کے بنیاد پر خودانحصاری کی سمت میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے خریدار کے بجٹ کا 68فیصد حصہ گھریلو کمپنیوں کیلئے مقرر کردیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ دفاعی شعبہ میں مقررہ خریداری بجٹ کے 68فیصد کی خریداری گھریلو کمپنیوں سے کرنے کا التزام کیا گیا ہے ۔
اس سے دفاعی شعبہ میں درآمد کم ہوگی اور گھریلو سطح ہی مسلح افواج کی ضروریات پوری کی جاسکیں گی۔
وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے اس کے علاوہ نجی شعبہ کی شراکت بڑھانے کے لئے ایک اہم قدم اٹھایا ہے ۔ اب دفاعی تحقیق و ترقی کو بھی نجی شعبہ کے لئے کھول دیا گیا ہے ۔ بجٹ میں یہ التزام کیا گیا ہے کہ دفاعی تحقیق و ترقی کے لئے مقررہ مختص کی 25فیصد رقم نجی شعبہ کے ساتھ تعاون میں خرچ کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ نئی تکنالوجی کے ٹیسٹ اور اس کی توثیق کے لئے نجی کمپنیوں کے لئے ایک آزاد ادارہ قائم کیا جائے گا۔ غیرمنافع بخش سوسائٹی آف انڈین ڈیفنس مینوفیکچررز (ایس آئی ڈی ایم)نے خریداری بجٹ کی 68فیصد رقم گھریلو کمپنیوں کے لئے مقر ر کئے جانے کا خیرمقدم کیا ہے ۔ ادارہ کے صدر ایس پی شکلا نے کہاکہ اس سے سرمایہ کاری کا بہاو بنا رہے گا اور صلاحیت سازی میں اضافہ ہوگا۔ اس سے پہلے گھریلو کمپنیوں سے خریداری کے لئے 58فیصد حصہ مقرر تھا۔انہوں نے کہاکہ دفاعی نظام اور پلیٹ فارم کے لئے ٹیسٹنگ اور توثیقی ادارہ کے قیام سے گھریلو صنعت کو فائدہ ہوگا۔
دفاعی شعبہ کیلئے سوا پانچ لاکھ کروڑ روپے مختص
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS