گرودارے میں چوری معاملے میں رام رحیم کی مشکل بڑھی

0

نئی دہلی :(ایجنسی) : ایس آئی ٹی نے پنجاب کے فرید کوٹ ضلع میں 2015 کی توہین کے معاملے میں ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سمیت 11 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ یہ معاملہ کوٹکپورہ کے گاؤں برج جواہر سنگھ والا سے گرو گرنتھ صاحب کی بیڑہ چوری کرنے کا ہے۔ جمعرات کو، پنجاب حکومت کی طرف سے قائم کردہ ایس آئی ٹی نے فرید کوٹ کی عدالت میں تمام ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ چارج شیٹ میں گرمیت رام رحیم، ہرش دھوری، پردیپ کلر، سندیپ بریٹا، شکتی سنگھ، نشان سنگھ، سکھجندر سنگھ، رنجیت سنگھ اور مہندر پال بٹو کو ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ تاہم مہندر پال بٹو کو پنجاب کی نابھہ جیل میں قتل کر دیا گیا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 7فروری کو ہوگی۔

یکم جون 2015 کو کوٹکپورہ کے گاؤں برج جواہر سنگھ والا سے گرو گرنتھ صاحب کا بیڑ لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد 25 ستمبر 2015 کو وہاں سے پانچ کلومیٹر دور برگاڑی میں گوردوارہ صاحب کے قریب پوسٹر لگا کر گالی گلوچ کی گئی۔ پوسٹروں میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ چوری کی وارداتوں کے پیچھے سرسا کے ڈیرہ کا ہاتھ ہے۔ اس کے بعد اکتوبر میں برگاڑی گاؤں سے گرو گرنتھ صاحب کے حصے ملے تھے۔ سکھ تنظیموں کی مخالفت کی وجہ سے پنجاب حکومت نے معاملے کی تحقیقات کے لیے آئی پی ایس اقبال پریت سنگھ سہوتا کی سربراہی میں ایس آئی ٹی تشکیل دی۔ اس کے بعد اس معاملے کی جانچ رنبیر سنگھ کھترا کی سربراہی والی ایس آئی ٹی کو سونپی گئی۔ کھترا نے چارج شیٹ داخل کی اور اس میں رام رحیم کو ملزم بنایا گیا۔ بعد میں اس کی تفتیش کنور وجے پرتاپ کو سونپ دی گئی۔ لیکن عدالت نے کنور وجے پرتاپ سنگھ کی رپورٹ کو مسترد کر دیا۔ بعد ازاں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر آئی جی سریندر پال سنگھ پرمار کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی۔ پرمار کی قیادت والی ایس آئی ٹی نے روہتک کی سناریا جیل میں بند رام رحیم سے دو بار پوچھ گچھ کی اور تفتیش کے لیے سرسا کے ڈیرہ سچا سودا گیا۔ پوچھ گچھ کے بعد، ایس آئی ٹی نے کہا کہ یہ توہین ڈیرہ ہیڈکوارٹر میں ہوئی تھی اور ڈیرہ سربراہ کو اس کا علم تھا۔ ان واقعات کے پیچھے اصل وجہ رام رحیم کی توہین کا بدلہ لینا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS