نیویارک (ایجنسیاں) : ایک امریکی تنظیم کے ذریعہ 26 جنوری کو منعقدہ ایک ورچوئل پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے ہندوستانی جمہوریت پر سوال اٹھائے اور کہا کہ ملک میں شہری قوم پرستی کو ثقافتی قوم پرستی میں تبدیل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ہندو قوم پرستی کے عروج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حامد انصاری نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ہم نے شہری قوم پرستی کو ختم کرکے ثقافتی قوم پرستی کے قیام کو دیکھا ہے۔ اس کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذہبی اور اجارہ دارانہ سیاسی طاقت کی آڑ میں انتخابی اکثریت کو پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان وجوہات کی بنا پر عدم تحمل، ناانصافی، بدامنی اور عدم تحفظ کو فروغ دینے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں اور یہ لوگ چاہتے ہیں کہ شہریوں کو ان کے عقیدے کی بنیاد پر تقسیم کیا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ایسے رجحانات کا قانونی اور سیاسی طور پر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔بی جے پی نے بیان پر تنقید کی ہے۔
بڑھ رہا ہے عدم تحمل:حامدانصاری
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS