لکھنؤ(ایس این بی) : بہوجن سماج پارٹی کی برہمنوں کو پارٹی سے جوڑنے کی مہم کو آج اس وقت زبردست دھچکا لگا، جب سابق وزیر رام ویر اپادھیا نے بی ایس پی کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ رام ویر اپادھیا نے خود اس کا اعلان سوشل میڈیا پر کیا۔ حالانکہ پارٹی نے انہیں کچھ ماہ قبل معطل کردیا تھا۔ انہوں نے بی ایس پی سربراہ مایاوتی کو بھیجے اپنے استعفے میں لکھا ہے کہ آج بہوجن سماج پارٹی کانشی رام کے اصولوں سے بھٹک گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بی ایس پی ممبراسمبلی ونئے شنکر تیواری نے بھی اپنے پورے کنبہ کے ساتھ بی ایس پی چھوڑکر سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ رام ویر اپادھیا کا شمار بی ایس پی کے قدآور لیڈروں میں ہوتا ہے۔
بی ایس پی حکومت میں وہ وزیرتوانائی، وزیرٹرانسپورٹ، وزیر طبی تعلیم وغیرہ کا عہدہ سنبھال چکے ہیں۔ حالانکہ بی ایس پی حکومت ختم ہونے کے بعد ان کو مسلسل نظرانداز کیا جاتا رہا۔ ان کے اہل خانہ کی جانب سے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد سے یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ وہ بھی جلد ہی بی جے پی کا دامن تھام سکتے ہیں۔ رام ویر اپادھیا نے کہا کہ گزشتہ 25 برسوں سے میں پارٹی کا سرگرم ممبر ہوں، میں نے ہمیشہ آپ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے پارٹی کو بلندی پر لے جانے کے لیے پوری ریاست میں سخت محنت کی، جس کے نتیجہ میں 2007 میں ریاست میں بی ایس پی کی مکمل اکثریت والی حکومت قائم ہوئی۔ انہوں نے لکھا کہ میں نے مسلسل 2009 کے پارلیمانی انتخابات اور2017 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی شکست کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا اور 2019 کے پارلیمانی الیکشن میں بھی واقف کرایا تھا کہ ہم امید کے مطابق سیٹیں حاصل نہیں کررہے ہیں، کیوں کہ ہمارا ووٹ بینک کھسک رہا ہے۔ اس کے باوجود آپ نے (مایاوتی) مجھے پارٹی سے معطل کردیا، جس سے میری اور میرے حامیوں کے جذبات مجروح ہوئے۔
بی ایس پی کو دھچکا، رام ویر اپادھیائے نے پارٹی چھوڑی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS