قزاقستان : پٹرول کی قیمتوں کے خلاف مظاہروں میں اب تک 164 افراد ہلاک

0

غیر ملکیوں سمیت 4400 سے زائد افراد گرفتار، 400 گاڑیاں تباہ
نور سلطان(ایجنسیاں) : وسطی ایشیا کے سب سے بڑے ملک میں فسادات کے بعد قزاقستان میں گزشتہ ہفتے کے
دوران 164 سے زائد افراد ہلاک اور غیر ملکیوں سمیت کم از کم 4,404 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ نیوز
24براڈکاسٹر نے اتوار کو ملک کی وزارت داخلہ کے حوالے سے یہ اطلاع دی ۔قزاقستان کی سیکورٹی فورسز نے
اس ہفتے ایندھن کی قیمتوں میں زبردست اضافے کے خلاف مظاہروں کے بعد ملک بھر میں تشدد کے تناظر میں
انسداد دہشت گردی آپریشن شروع کیا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ قزاقستان میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شدید
مظاہرے کے پیش نظر وہاں کی حکومت نے ملک میں امن و امان کے لیے روسی فوج کو طلب کر لیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق کو مقامی میڈیا کے حوالے سے وزارت داخلہ نے کہا کہ ابتدائی تخمینوں کے مطابق ہلاکت خیز
تشدد کے بعد املاک کو تقریباً 19 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔وزارت کے مطابق 100 سے زائد
کاروباری اداروں اور بینکوں پر حملہ کیا گیا اور لوٹ مار کی گئی اور تقریباً 400 گاڑیاں تباہ کی گئیں۔روس کی
خبر رساں ایجنسی نے اتوار کو وزارت صحت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دو بچوں سمیت کل 164 افراد پرتشدد
واقعات میں مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ قزاقستان کے مرکزی شہر الماتی میں 103 افراد ہلاک ہوئے تھے، جہاں
سب سے زیادہ تشدد ہوا۔وزیر داخلہ ایرلان ترگمبائیف نے کہا کہ آج ملک کے تمام خطوں میں صورتحال مستحکم
ہے، اس کے باوجود ملک میں امن بحال کرنے کی کوشش میں انسداد دہشت گردی آپریشن جاری ہے۔خیال رہے کہ
رواں ماہ کے آغاز میں قزاقستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر ملک بھر میں ہونے والے احتجاج اور پْرتشدد
مظاہروں پر صدر قاسم جومارت توقایف نے وزیراعظم کا استعفیٰ لے کر کابینہ برطرف کر دی گئی تھی۔
عوامی مطالبے پر صدر قاسم نے وزیراعظم سے طویل ملاقات کی جس کے بعد وزیراعظم عسکر مامن نے استعفیٰ
پیش کردیا۔ صدر نے استعفیٰ قبول کرکے کابینہ برطرف کرنے کا اعلان کردیا اور مظاہروں کے گڑھ دارالحکومت
الماتے، صوبے منگیستو میں 17 جنوری تک ایمرجنسی نافذ کردی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS