چین کو ہند کا جواب :وادی گلوان میں فوج نے لہرایاترنگا

0

نئی دہلی (ایجنسیاں) : نئے سال کے موقع پر ہندوستانی فوجیوں کو تحفہ دیکر نمائشی جذبہ خیر سگالی کا اظہار کرنے کے بعد وادی گلوان میں چینی پرچم لہرائے جانے کا پروپیگنڈہ کرنے والے چین کو ہندوستانی فوجیوں نے وادی گلوان میں ترنگا لہراکر کرااس کا جواب دیا ہے۔ دفاعی ذرائع کے مطابق فوج نے سال 2020 میں مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں ہونے والے پرتشدد جھڑپ کے بجائے ترنگا لہرا کر اپنے پرعزم ارادوں کے بارے میں واضح پیغام دیا ہے۔ چین کی سرکاری میڈیا نے نئے سال کے بعد ایک ویڈیو جاری کی، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس کے فوجیوں نے وادی گلوان میں چینی پرچم لہرایا ہے۔ جواب میں جاری کی گئی ان تصاویر میں ہندوستانی فوج کے اہلکار وادی گلوان میں ترنگا لہراتے ہوئے نظرآرہے ہیں۔ چین کی جانب سے وادی گلوان کی ویڈیو جاری ہونے کے بعد ہندوستان کی اپوزیشن پارٹیوں نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ چین کے معاملے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔دفاعی ذرائع نے چین کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین نے یہ ویڈیو پروپیگنڈے کے تحت جاری کی ہے اور یہ ویڈیو گلوان ویلی کے بجائے چین کی سرحد کے اندر کسی اور علاقے کی ہے ۔ اس سے قبل یہ بھی خبر دی تھی کہ چین نے اروناچل پردیش کے کچھ علاقوں کے نئے نام رکھے ہیں۔ چین نے متنازع لینڈ باو¿نڈری لا کو نافذ کئے جانے سے پہلے یہ قدم اٹھایا تھا۔ ان خبروںپر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دوسرے دن مرکزی سرکار نے کہاتھا کہ ہمیں کچھ میڈیا کی رپورٹس کے ذریعہ چین کی جانب سے اروناچل پردیش کے کچھ حصوں کے نام کو بدلنے کی خبریں ملی ہیں،لیکن نام بدلنے سے حقیقت نہیں بدلتی۔ اروناچل پردیش ہمیشہ ہندوستان کا حصہ تھا، حصہ ہے اور آگے بھی حصہ بنا رہے گا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS