شادی کی عمر کا فیصلہ کرنے والی نظرثانی کمیٹی میں صرف ایک خاتون

0

بیٹیوں کے ساتھ انصاف کیسے ہوگا؟

نئی دہلی (ایجنسیاں) : چائلڈ میرج (ترمیمی ایکٹ) کی جانچ کرنے والی کمیٹی کے 31 ارکان میں محض ایک خاتون رکن پارلیمنٹ ہیں۔ اس کمیٹی کو اس بل کی جانچ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، جس میں خواتین کی شادی کی قانونی عمر کو بڑھا کر 21سال کرنے کی تجویز ہے۔ ایسے میں سوال اب یہ اٹھ رہا ہے کہ کمیٹی میں واحد خاتون رکن پارلیمنٹ کیسے معاملے کو سنبھالیں گی۔ چائلڈ میرج ترمیمی ایکٹ کا سماج خاص کر خواتین پر بڑا اثر پڑے گا۔ اس بل کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران لوک سبھا میں پیش کیاگیاتھااور اسے تعلیم، خواتین، بچوں، نوجوان اور کھیل پر پارلیمنٹ کی مستقل کمیٹی کو بھیج دیاگیا۔خواتین اطلفال ترقیات وزارت کی جانب سے لائے گئے اس بل میں شادی کی قانونی عمر 18سال سے بڑھا کر 21سال کرنے کی تجویز ہے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈرونے سہرس بدھے کی قیادت والی پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ارکان کی فہرست راجیہ سبھا کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ اس کے مطابق کمیٹی کے 31 ارکان میں ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ ششمتا دیو واحد خاتون ہیں۔ رابطہ کئے جانے پر ششمتا دیو نے کہاکہ اگر کمیٹی میں مزید خواتین ممبران پارلیمنٹ ہوتیں تو بہتر ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ کاش کمیٹی میں مزید خواتین ارکان پارلیمنٹ ہوتیں، لیکن ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ تمام اسٹیک ہولڈرس گروپوں کی بات سنی جائے۔ پارلیمنٹ میں خواتین سے متعلق ایشوز کو اٹھانے والی این سی پی کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے بھی اسی طرح کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کمیٹی میں زیادہ خواتین ارکان پارلیمنٹ ہونی چاہئیں، جو خواتین سے متعلق مسائل پر غور کرتیں۔ انہوں نے کہاکہ تاہم چیئرمین کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی فرد کو کمیٹی میں مدعو کرے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS