حمزہ اجمل جونپوری
نئی دہلی : برصغیر کے بعض حصوں میں جہاں اسلام سے نا بلد لوگ فقط نام کی وجہ سے مسلمان سمجھے جاتے تھے اور وہ اسلام سے نا آشنا زندگی گزار رہے تھے نا ان تک کامل اسلام پہچانے والا کوئی تھا اور نا انکی اصلاح و تربیت کرنے والا فرشتہ موجود تھا اور نا ہی اب کوئی نبی آنے والے تھے۔ یہ امت جس کے ہاتھ میں دین متین کی باگ ڈور ہے اسی کو دعوت و ریاضت تعلیم و تربیت اور معاشرت و معاشیات کا پیامبر و علم بردار اور وارث بنایا گیا ہے یہی وہ امت محمدیہ صلی اللہ علیہ والہ و سلم ہے جس پر قیامت تک کی ذمہ داری سونپ دی گئی یہی وہ امت ہے جس میں دین حق کو کامل و اکمل اور مکمل کر دیا گیا ہے۔ ایسے وقت میں جب بے دینی چمن اسلام کے بعض حصوں میں پھلینا شروع ہوئی اور اسلام کی بنیاد سے منحرف ہونے لگے تو دعوتی مقاصد کیلئے جگر رکھنے والا ایک انسان اٹھ کھڑا ہوا اور اس نے اس تباہی کو بھانپ لیا اور اس کی اصلاح و تعمیر میں دل و جان سے لگ گئے پہلے پہل تو چار لوگ آئے پھر اس جماعت نے ایک کارواں کی شکل اختیار کی اور بعد میں چل کر ایک دعوتی لشکر بن گیا جس کا مقصد بندوں کو اللہ کی طرف توجہ دلانا اور بنیادی اسلام پر کمربستہ کرنا ہے۔ آج ہر کوئی مصروف جہاں ہے نا خدا ہے بندہ خدا یاد ہے فقط ایک عارضی دنیا یاد ہے عارضی دنیا جسے ختم ہو جانا ہے جس نے ایک صور پر اپنی اصل ہیئت کو مٹا لینا ہے جس کی خوبصورتی نے تباہ ہو جانا ہے ایسے وقت میں اللہ کے کچھ بندے دنیا و ما فیہا کی تمام تر رعنائیوں اور خوبصورتیوں کے جاننے کے بعد بھی اپنے آپ کو اللہ کی راہ میں لگا کر بندوں کو فانی دنیا میں ہمیشہ کی زندگی کے راز بتانے میں اور اس تک پہنچنے میں جو جو اسباب اختیار کرنا ہے کی تفصیل بتانے میں لگ گئے۔
یہ تبلیغ ہی کی برکت ہے آج ملک و بیرون ملک کے چپے چپے میں اسلام ستاروں کی طرح جگ مگا رہا ہے چمک رہا اور عالم اسلام کو قوت بخش رہا ہے . ایسے وقت میں جب کوئی بھی اس خالص جماعت کو دہشت گردی اور فلاں فلاں القاب سے نوازے تو سمجھ جاو کہ اللہ اس جماعت سے کوئی بڑا کام لینے والا ہے کیوں کہ جب مصیبت آتی ہے تو وہ ایک آزمائش ہوتی ہے تاکہ ان بندوں کو اس بڑے کام کے لئے مضبوط کیا جا سکے یہ آزمائش کسی بڑی کامیابی کا راز ہے پچھلے سال حکومت ہند نے کوشش کی کہ تبلیغ کو بدنام کر دیا جائے اس بار اسرائیل نواز سعودی حکومت نے کوشش کی کہ تبلیغی جماعت کو دہشت گرد بنا دیا جائے لیکن اللہ جسے چاہے باقی رکھتا ہے اور جسے چاہے ہمیشہ کے لئے غروب کر دیتا ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے جو بھی اقدام کئے گئے وہ لائق مذمت بھی ہے امت مسلمہ کو اس درپیش مسائل کا حل تلاش کرنا چاہئے اور اس جماعت کو تنہا ہونے سے بچایا جائے۔ تبلیغی جماعت کا کام جدید اسلام کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے ابن سلمان کا کام شراب کے اڈے سجانا ہے جب کہ تبلیغی جماعت کا کام شراب کے اڈوں میں بھٹکے لوگوں کو اللہ کی مسجد میں سجانا ہے. ابن سلمان کا کام ناچ گانا ڈانس وغیرہ ہے تبلیغی جماعت کا کام نماز روزہ اور دیگر اسلامی شعائر ہے۔. ابن سلمان کا خواہشات پرستی ہے جب کہ تبلیغی جماعت کا کام اللہ پرستی ہے۔ ابن سلمان کا کام جدید اسلام کے نام پر اسلام کی شبیہ خراب کرنا ہے تبلیغی جماعت کا کام جدید طریقے سے اسلام کی صحیح اور مستند تصویر پیش کرنا ہے۔ یہ وہ تبلیغی کام ہیں جو ابن سلمان کی راہ میں رکاوٹ ہیں جس سے اسرائیل نا خوش ہے ظاہر سی بات ہے جدید اسلام میں اسلام پسندوں کو روکنا بھی ہے تاکہ مقاصد میں کامیاب ہو سکیں لیکن وہ بھول گئے تبلیغی جماعت آج بھی اپنے مقاصد کے ساتھ قائم تھی کل بھی جاری و ساری رہے گی. وہ جن کی زبان گنگ ہے امریکہ اسرائیل کو دہشت گرد کہنے کی وہی بول رہے ہیں تبلیغی جماعت دہشت گرد ہے آج اگر تم ہم نوالہ ہو غیروں کے یاد رکھو خدا ہمارا بھی ہے آزمائشیں آتی ہیں انسان کو مضبوط بنانے کے لئے اور ہماری تبلیغی جماعت کا مقصد بھی ہے ایمان کو مضبوط بنایا جائے .
مصیبتوں کا آنا اللہ کی جانب سے ہے لیکن مصیبتوں پر صبر کرنا یہ اللہ کے بندوں پر ہے اور صبر مسلسل اور استقامت مکمل ہی مضبوط ایمان کی دلیل ہے اللہ تبلیغی جماعت کو تمام شرور و فتن سے محفوظ رکھے اور اتحاد و اتفاق کے ساتھ دعوتی مشن کو جاری و ساری رکھے۔