کسانوں نے نکالا ’فتح مارچ‘

0

سرسہ (یو این آئی) : مرکز کے 3 زرعی قوانین کے خلاف کسان تحریک ختم کرکے دہلی کی سرحدوں سے لوٹے کسانوں نے آج یہاں ’فتح مارچ‘ نکالا۔جشن کی شکل میں ٹریکٹروں کے قافلے کے ساتھ بازاروں میں بینڈ باجوں کے ساتھ پٹاخے پھوڑتے ہوئے کسانوں نے مارچ نکالا، جس میں جگہ جگہ ان پر پھولوں کی بارش بھی کی گئی۔دہلی سے لوٹے کسان کل رات سے ہی سرسہ کے شہید بھگت سنگھ اسٹیڈیم میں چل رہے ’پکا مورچہ‘ پر جمع ہورہے تھے۔ آج صبح یہاں گاؤں کے لوگوں اور مقامی لوگوں کے ساتھ کسان رہنماؤں ،جن میں ہریانہ کسان منچ کے ریاستی صدر پرہلاد سنگھ بھاروکھیڑا، گردیپ بابا،کلبیر سنگھ لہنگے والا،بلجیت سنگھ وغیرہ شامل تھے،نے دہلی سے لوٹے کسانوں کا استقبال کیا۔ بعد میں یہاں سے ’فتح مارچ‘ شروع کیا گیا۔ مارچ کسان چوک، مہارانا پرتاپ چوک،ڈاکٹر امبیڈکر چوک،شہید بھگت سنگھ چوک، رانیاں چنگی اور اناج منڈی ہوتے ہوئے پھر اسٹیڈیم پہنچا۔اس موقع پر مسٹر بھاروکھیڑا نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ سرسہ میں کسان جتھے بندیوں کے 6 مارچ 2020کو لگائے گئے ’پکا مورچہ‘ کو ٹول پلازا کے ساتھ ہی 15دسمبر کو اٹھایا جائے گا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے 19نومبر کو زرعی قانون واپس لینے کا اعلان کیا تھا،جس پر بعد میں پارلیمنٹ نے مہر لگائی۔ اس کے بعد کسانوں کی فصل پر کم از کم امدادی قیمت کی گارنٹی اور دیگر مطالبات پر سنیکت کسان مورچہ اور مرکزی حکومت کے درمیان معاہدہ ہونے کے بعد دہلی کی سرحدوں پر ایک سال سے جاری تحریک کو ختم کرنے کا اعلان کسان رہنماؤں نے کیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS