نئی دہلی: (یواین آئی) پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی نے نیپال اور بنگلہ دیش میں برآمدات کو فروغ دینے کےلئے بنیادی ڈھانچے کو وسیع کئے جانے کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ سال 21-2020 میں بنگلہ دیش اور نیپال ،ہندوستان کے نویں اور دسویں سب سے بڑے برآمداتی منزل تھے۔برآمدات کےلئے یہ دونوں ملک بے حد اہم ہیں۔ پچھلے دس برسوں میں بنگلہ دیش کو ہونے والا برآمدات بیس ارب ڈالر سے بڑھکر 46 ارب ڈالر ہوچکا ہے اور بنگلہ دیش کو ہونے والے اس برآمدات میں ہندوستان کا حصہ 17 فیصد سے زیادہ ہے۔نیپال کی بھی یہی حالت ہے جہاں اس کا برآمدات بڑھکر دوگنا یعنی 12 ارب ڈالر ہوچکا ہے۔اس برآمدات میں ہندوستان کا حصہ 70 فیصد سے زیادہ ہے۔ پارلیمانی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے برآمدات کو بڑھانے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کو بڑھانے کے لیے کہا ہے جس سے بنگلہ دیش کے ساتھ تجارت چار ریل انٹرچینج روٹس کے ذریعے کی جا رہی ہے، جس میں پانچویں انٹرچینج بھی شامل ہے، جو اس سال اگست سے شروع کی جائے گی۔ کمیٹی وزارت ریلوے سے سفارش کرتی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ان اہم انٹرچینج ریل روٹس کے لیے مناسب بنیادی ڈھانچے کی سہولیات فراہم کی جائیں اور متعلقہ فریقوں کے تعاون سے کسی قسم کی خرابی کو دور کیا جائے۔ کمیٹی نے بنگلہ دیش کو برآمد کے لیے بھیجے گئے مالز کے ریک کی کمی کو دور کرنے کا بھی کہا ہے۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ ہندوستان اور نیپال کے درمیان صرف ایک ریل انٹرچینج روٹ دستیاب ہے۔ کمیٹی کی رائے ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اضافی روٹس کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ کمیٹی نے وزارت ریلوے سے سفارش کی ہے کہ وہ متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے ممکنہ ریل انٹرچینج روٹ کی نشاندہی کرے اور اس روٹ کی تعمیر کے لیے تفصیلی مطالعہ شروع کرے۔ کمیٹی کا خیال ہے کہ سرحد پار بغیر کسی رکاوٹ کے تجارت کو یقینی بنانے کے لیے خطے میں امن اور اعتماد کا احساس ضروری ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ بنگلہ دیش امن اور خوشگوار تعلقات میں مداخلت کرنے والے مسائل پر مناسب سطح پر بات چیت کے لیے مل کر کام کرے۔
نیپال بنگلہ دیش میں برآمدات بڑھانے کےلئے بنیادی ڈھانچے کو وسیع کیا جائے: پارلیمانی کمیٹی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS